شہباز شریف کااپنے بڑے بھائی کومشور ہ ؟ نو تھینکس نواز شریف کا جواب

مسلم لیگ کی حکومت کے 15 ماہ نے اس پارٹی کا ووٹ بینک تباہ کرکے رکھ دیا اس کی سب سے بڑی وجہ شہباز شریف کی مفاہمانہ پالیسی رہی -انھوں نے بہت سے فیصلے ایسے کردیے جس سے پارٹی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا اور پارٹی میں یہ تاثر زور پکڑ گیا کہ شہباز شریف ایک بار پھر اسٹیبلشمنٹ کے منظور نظر بن کر وزیراعظم بننا چاہ رہے ہیں -حکومت ختم ہونے کے بعد جب شہباز شریف نے ایک بار پھر نواز شریف کو اپنی پالیسی اپنانے کا مشورہ دیا تو انھوں نے چھوٹے بھائی کی بات ماننے سے صاف انکار کردیا ۔

 

 

ایکسپریس نیوز کی خبر کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف کو چھوٹے بھائی شہباز شریف اور مشترکہ دوستوں نے مشورہ دیا کہ انتخابی مہم میں اہم شخصیات کو تنقید کا نشانہ مت بنائیں، نوازشریف کو کہا گیا کہ ماضی کو بھول کر مستقبل کی سیاست دیکھیں ۔نوازشریف نے ماضی کی طرح شہباز شریف سمیت دیگر کا مشورہ ماننے سے سرے سے انکار کر دیا اور کہا کہ سازشی عناصر کو ہر صورت قانون کے کٹہرے میں لانا ہو گا، ترقی کرتے پاکستان کو نقصان پہنچایا گیا، ان کو چھوڑا نہیں جا سکتا۔مریم نواز بھی جارحانہ سیاست کو ترجیح دیتی ہیں ان کا کہنا ہے کہ مزاحمت ہوگی تو مفاہمت ہوگی -مگر نواز شریف کو یہ جان لیا چاہیے کہ اس وقت حکومت کی ناقص پاکیسیوں کے سبب عوام نون لیگ سے ناراض ہے اور ان کے ووٹرز اور سپورٹرز کو جو ان کی جماعت سے توقعات تھیں معاملہ اس کے بالکل الٹ جا چکا ہے لہزا اس بار وہ سوچ سمجھ کر جارحانہ پالیسی اپنائیں ورنہ یہ مہنگی بھی پڑ سکتی ہے اور ان کے ساتھ بھی وہی کچھ ہوسکتا ہے جو اس وقت تحریک انصاف کے ساتھ ہورہا ہے – اب کس کی پالیسی بہتر ہے یہ تو وقت ہی فیصلہ کرے گا –

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی