شہباز شریف پاکستان کے 23 ویں وزیر اعظم بن گئے

قسمت کی دیوی شہباز شریف پر مہربان ہوگئی -11اپریل وہ دن ہے جب ان پر فرد جرم عائید ہونا تھی یہی دن اور تاریخ ان کے لیے خوش بختی کا دن بن گیا ان کو عدالت سے بھی چھوٹ مل گئی اور انہیں بلا مقابلہ وزیر اعظم بھی چن لیا گیا مسلم لیگ (ن) کے رہنما کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کی وجہ سے استثنیٰ کی درخواست کی گئی ہے جس میں وہ وزارت عظمیٰ کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں۔

عدالت نے 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور ان کے بیٹے حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کرنے کے لیے 11 اپریل کی تاریخ مقرر کی تھی۔وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی پراسیکیوٹنگ ٹیم بھی مذکورہ درخواست پر دلائل کے لیے عدالت میں پیش نہیں ہوئی۔عدالت نے کیس کی سماعت 27 اپریل تک ملتوی کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔اس سے قبل کی کارروائی میں عدالت نے شہباز شریف کو عدالت میں ذاتی حاضری سے استثنیٰ دینے کی ایف آئی اے کی درخواست مسترد کر دی تھی۔ اس وقت عدالت نے شہباز شریف کی ذاتی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست بھی منظور کر لی تھی۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس وقت عدالت نے ایف آئی اے کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا تھا جس میں شہباز شریف کی ضمانت منسوخی کی استدعا کی گئی تھی کہ اس بنیاد پر کوئی قانون سازی نہیں کی گئی کہ ملزم کو ضمانت کے مرحلے پر عدالت سے غیر حاضر رہنے کی رعایت دی جائے۔

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی