پاکستان میں معاشی بدحالی پیدا کرنے میں ان اداروں کا بڑا ہاتھ ہے جن پر کئی سو ارب واجب الادا ہیں اور ان کی تنخواہیں اربوں میں الگ سے ہیں اب حکومت نے ان سفید ہاتھیوں کو پرائیویٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے کیونکہ ان اداروں کی تنخواہیں اور اے سے کے بل اب نہ حکومت افوڑرٍڈ کرپارہی ہے اور نہ ہی عوام –
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وزارت نجکاری اور نجکاری کمیشن کے امور پر جائزہ اجلاس ہوا،وزارت نجکاری اور نجکاری کمیشن نے نجکاری پروگرام 2029-2024کا روڈ میپ پیش کردیا،وزیراعظم نے سٹریٹجک اداروں کے علاوہ تمام حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان کر دیا،وزیراعظم نے کہاکہ سٹریٹجک اداروں کے علاوہ تمام ریاستی اداروں کی نجکاری ہوگی چاہے وہ نفع بخش ہیں یا خسارہ زدہ،وزیراعظم نے تمام وفاقی وزارتوں کو تمام ضروری کارروائی اور نجکاری کمیشن سے تعاون کی ہدایت کر دی۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کہاکہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں،حکومت کا کام کاروبار اور سرمایہ کاری دوست ماحول یقینی بنانا ہے اجلاس میں پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کمپنی لمیٹڈکی نجکاری کیلئے بڈنگ اور اہم مراحل براہ راست نشر کرنے کی ہدایت کی گئی،وزیراعظم نے کہاکہ دیگر اداروں کی نجکاری کے عمل کے مراحل کو بھی براہ راست نشر کیا جائے گا، دوران بریفنگ کہا گیا کہ پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق پری کوالیفیکیشن کا عمل مئی کے اختتام تک مکمل کر لیا جائے گا، روزویلٹ ہوٹل کی نجکاری سے متعلق ضروری مشاورت کا عمل جاری ہے ،فرسٹ ویمن بینک کی یو اے ای کیساتھ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ ٹرانزیکشن کی جارہی ہے،بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری پروگرام 2029-2024میں شامل کر لیا گیا،خسارہ زدہ حکومتی ملکیتی اداروں کو ترجیحی بنیادوں پر پرائیوٹائز کیا جائے گا، نجکاری تیز اور موثر بنانے کیلئے نجکاری کمیشن میں ماہرین کا پری کوالیفائیڈ پینل بنایا جا رہاہے۔