شہبازشریف کا تحریک عدم اعتماد کے دن فول پروف سیکیورٹی کا مطالبہ

اپوزیشن عمران خان کے جارحانہ عزائم کوسامنے رکھتے ہوئے سیکریٹری داخلہ سے مطالبہ کیا ہے کہ تحریک عدم اعتمادکے دن ان کے ممبران قومی اسمبلی کو ہجوم کی جانب سے حملوں کا خطرہ ہے اسلیے انہیں مناسب سیکیوریٹی فراہم کی جائے تاکہ ان کے حمائتی بے خوف ہوکر اپنی رائے کا اظہار کرسکیں

مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نے سیکرٹری داخلہ کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے ایک لاکھ سپورٹرز ووٹ کے دن وفاقی دارالحکومت پہنچیں گے، لہٰذا اپوزیشن ارکان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ سیکورٹی خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس اپوزیشن کے قانون سازوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ’’آئین اور قانون کے مطابق اپنے فرائض سرانجام دیں ۔

شہبازشریف نے عدم اعتماد کی تحریک کے روز 3 اپریل کو فول پروف سیکیورٹی کا مطالبہ بھی کیا۔خط کی کاپی کمشنر اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر اور انسپکٹر جنرل کو ارسال کر دی گئی ہے۔ جمعرات کو مشترکہ اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ نئے وزیراعظم کے انتخاب کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے ایجنڈے میں شامل کیا جائے۔

شہباز شریف کی جانب سے قومی اسمبلی میں درخواست جمع کرائی گئی جس میں کہا گیا کہ جاری اجلاس میں عدم اعتماد کی تحریک منظور ہونے کی صورت میں نئے وزیراعظم کے انتخاب کا معاملہ شامل کرنے کے لیے ضمنی ایجنڈا جاری کیا جائے۔ وزیراعظم عمران خان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ 3 اپریل کو ہو گی، اپوزیشن نے قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے کے چند ہی منٹوں میں ملتوی کرنے سے ناراض ہو کر وزیراعظم پر الزام عائد کیا کہ وہ ایوان سے فرار ہونے کی کوشش کر رہے ہیں

جمعرات کو قوم سے براہ راست خطاب کے دوران وزیراعظم نے کہا کہ آنے والے اتوار کو فیصلہ ہو جائے گا کہ یہ ملک کس سمت جائے گا۔

قبل ازیں، قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے اپوزیشن جماعتوں کے قانون سازوں کی طاقت کو دیکھ کر کارروائی3 اپریل تک ملتوی کر دی تھی ۔

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی