وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کے ترجمان نے بتایا ہے کہ کل 13 بچے شمالی وزیرستان سے آئے ہیں۔
ان کے مطابق خیبرپختونخوا (کے پی کے) کے وہ علاقے جو جنوب میں واقع ہیں، بشمول شمالی اور جنوبی وزیرستان، خان، بنوں، ٹانک، اور لکی مروت میں جنگلی پولیو وائرس کے پھیلنے کے زیادہ امکانات ہیں۔

انہوں نے وضاحت کی کہ پاکستان پولیو پروگرام نے جنوبی خیبر پختونخواہ میں پولیو سے متاثرہ فالج کے پہلے بچے کی اطلاع کے بعد سے متعدد حفاظتی ٹیکوں کی مہمیں چلائی ہیں۔ مزید برآں، پاکستان پولیو پروگرام پورے خطے میں وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “اگرچہ یہ کیسز ملک کے ایک ہی حصے میں رونما ہو رہے ہیں، لیکن پاکستان بھر میں والدین اور نگراں افراد کو انتہائی چوکس رہنا چاہیے اور اپنے بچوں کو پولیو ویکسین کی بار بار خوراکیں دینا چاہیے۔” “یہ یقینی بنانے کا واحد طریقہ ہے کہ یہ بیماری ملک کے دوسرے حصوں میں نہ پھیلے۔”