ورلڈ کپ میں پاکستان تیم کی کپتانی کرنے والے سپر سٹار بابر اعظم بھارت کے خلاف شرمناک شکست کے بعد ہر طرف سے تنقید کی زد میں ہیں -ٹورنامنٹ میں ٹیم سیلیکشن پر وہ پہلے ہی تنقید کی زد میں تھے کیونکہ بہت سے لوگوں کو یقین تھا کہ وہ میرٹ کو نظر انداز کرکے دوستوں کو ٹیم کا حسہ بنا کر اہم ایونٹ میں لے گئے ہں جس کی قیمت پورا ملک ادا کرے گا -پہلے عامر اور عماد نے ان کی کپتانی پر ان کو ہدف تنقید بنیایا پھر تجزیہ کار ان پر برس پڑے او اب آل راؤنڈر شعیب ملک نے بابراعظم سے کپتانی چھوڑنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
شعیب ملک نے کہا کہ بابراعظم کو قیادت کی ذمہ داریوں سے دستبردار ہونا چاہیے اور بطور بیٹر کھیلنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی یہ رائے دی تھی کہ بابراعظم کو کپتانی چھوڑ دینی چاہیے، وہ بطور کپتان آؤٹ آف دی باکس نہیں سوچتے، بابر مسلسل کپتانی کررہے ہیں لیکن بہتری نہیں آرہی وہ کھلاڑی پاکستان کیلئے بہت کچھ کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔
سابق کرکٹر اظہر علی نے بھی بھارت کے خلاف میں اچھا آغاز ملنے کے بعد مڈل اوورز میں سلو بیٹنگ کرنے پر انہوں نے بابراعظم اور رضوان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو اٹیک کرنے کی ضرورت تھی لیکن دونوں پلئیرز نے دفاعی انداز اپنایا جس کی وجہ سے بھارتی بالرز کو کم بیک کرنے کا موقع ملا۔ بابر اعظم نےاپنی کپتانی میں آئی پی ایل میں کراچی کنگز کا جو حشر کیا تھا وہ سب کے سامنے تھا -ان کے علاوہ ماضی میں انڈیا کے ٹندولکر اور ویرات وہلی کو بھی کپتانی مہنگی پڑی تھی اور انہیں اس عہدے سے مستعفی ہونا پڑا تھا –
شعیب ملک نے بھی بابر اعظم کو کپتانی چھوڑنے کا مشورہ دے دیا
15
previous post