کراچی: سندھ حکومت نے جمعرات کو پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن کو صوبائی کابینہ میں شامل کرنے کا اعلان کیا۔
میمن کل بطور وزیر حلف اٹھائیں گے۔ دوسری جانب سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے۔ پارٹی ہائی کمان نے ان کی تقرری کی منظوری دے دی ہے۔
شرجیل میمن 25 اکتوبر 2017 سے 25 جون 2019 تک بطور صوبائی وزیر اطلاعات اپنے سابقہ دور حکومت کے خلاف دائر بدعنوانی کے کئی مقدمات میں جیل میں تھے۔

شرجیل میمن پر سندھ کے وزیر اطلاعات کے طور پر غیر قانونی طور پر لوگوں کو بھرتی کرنے کا الزام ہے۔
نیب کے مطابق شرجیل میمن اپنے ذرائع آمدن سے زیادہ اثاثوں کے مالک ہیں۔ نیب نے ان کے خلاف 2.2 ارب روپے کرپشن کا ریفرنس دائر کر رکھا ہے۔ کیس میں ان کی بیوی اور والدہ کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔
نیب نے ان پر 2013 سے 2015 کے درمیان آگاہی مہم کے لیے اشتہاری ایجنسیوں کو ادا کیے گئے 5.7 بلین روپے کا غلط استعمال کرنے کا بھی الزام لگایا ہے۔ وہ اس وقت سندھ کے وزیر اطلاعات کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ ستمبر 2020 میں سندھ ہائی کورٹ نے شرجیل انعام میمن کی اہلیہ صدف شرجیل کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی اجازت دی تھی۔
ستمبر 2020 میں سندھ ہائی کورٹ نے شرجیل انعام میمن کی اہلیہ صدف شرجیل کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کی اجازت دی تھی۔ شرجیل انعام میمن کی اہلیہ نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دی کہ ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالا جائے جس کے بعد ان کی درخواست منظور کرلی گئی۔