شانگلہ میں امیر مقام پر قاتلانہ حملے کی اطلاع ؛ مسلم لیگی رہنما اور ساتھی محفوظ رہے :وزیراعظم اور مریم نواز کا امیر مقام کو ٹیلیفون

وزیر اعظم شہباز شریف کے مشیر اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما امیر مقام کے قافلے پر فائرنگ ہونے کی متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں۔آج نیوز کے مطابق پولیس اور امیر مقام کے موقف میں بہت فرق ہے -امیر مقام کا دعوٰٰ ہے کہ ان کی گاڑی پر شرپسندوں نے حملے کی کوشش کی مگر اس پر پولیس کی تردید کے بعد سمجھ نہیں آرہی کہ اس افواہ کو پھیلانے کا مقصد کیا تھا -اب یہ امیر مقام خود ہی بتا سکتے ہیں کہ آخر اس علاقے میں ہوا کیا تھا ؟ اور پولیس ان کو کیوں جھٹلارہی ہے – وزیراعظم نے امیرمقام پر دہشت گردوں کے قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے، وزیراعظم نے امیر مقام سے رابطہ کیا، خیریت دریافت کی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ وزیراعظم کا کوئی جانی نقصان نہ ہونے پر بھی اظہار تشکر ۔

ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما امیر مقام کے قافلے پر مارتونگ کے مقام پر نا معلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی، حملے میں وہ محفوظ رہے تاہم ان کے گارڈز کی جوابی فائرنگ سے مسلح افراد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ وزیر اعظم کے مشیر امیر مقام پر حملہ مارتونگ میں نادرا آفس کے افتتاح اور جلسے کیلئے جاتے ہوئے کیا گیا، 2014 میں بھی اسی مقام پر حملے کی کوشش کی گئی تھی، پولیس نے واقعے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔شانگلہ میں ہونے والے قاتلانہ حملے کے بعد مسلم لیگ ن کے صوبائی صدر امیر مقام اور پولیس کے بیان میں تضاد سامنے آیا ہے۔

 

 

وزیر اعظم کے مشیر امیر مقام نے کہا کہ اللہ تعالی کا شکر ہے دہشت گرد حملے میں محفوظ رہا، اللہ تعالیٰ نے آج ایک بار پھر ایک نئی زندگی دی ہے، دہشت گرد پاکستان کے دشمن ہیں۔ دہشت گرد بزدل ہیں جو چھپ کر وار کرتے ہیں، دہشت گرد بزدلانہ حملوں سے مجھے عوام کی خدمت سے نہیں روک سکتے، پولیس کی بہادری کو بھی سلام پیش کرتا ہوں۔دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ امیر مقام پر کوئی حملہ نہیں ہوا، امیر مقام نادرا دفتر کا افتتاح کرنے آئے تھے واپس اسلام آباد چلے گئے، اطلاع ملی تھی کہ چند مشکوک مسلح افراد علاقے میں موجود ہے۔

 

مریم نواز شریف نے وزیراعظم کے مشیر اور مسلم لیگ ن خیبرپختونخوا کے صدر انجینئر امیر مقام کو ٹیلی فون کر کے خیریت دریافت کی۔ مریم نواز شریف کی ٹیلی فون پر امیر مقام سے گفتگو کرتے ہوئے ان پر دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ آپ اور دیگر لوگ محفوظ رہے، آپ بہادر شخص ہیں، آپ نے دہشت گرد حملوں کے خطرات کے باوجود عوام کی خدمت کا مشن جاری رکھا ہے، آپ اور آپ کے ساتھیوں کی بہادری اور عوام کی خدمت کے جذبے کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

Related posts

ممبئی حملہ کیس میں30 سال سے قید محمد علی عرف منا جیل میں مارا گیا

پاکستان میں 26 سال سے مقیم بھارتی شہری اور را کا ایجنٹ پکڑا گیا

سیشن جج کو بازیاب کروایا گیا ؛تاوان دینے کی خبر جھوٹی ہے : بیرسٹر سیف