سی پیک میں پاکستان اور چین کے علاوہ اب ایک تیسرا فریق بھی شامل

پاکستان، چین سی پیک سے فائدہ اٹھانے والے تیسرے فریق کو خوش آمدید کہتے ہیں۔
پاکستان اور چین نے دلچسپی رکھنے والے تیسرے فریق کا خیرمقدم کیا ہے کہ وہ پاک چین اقتصادی راہداری کے ذریعے باہمی فائدہ مند تعاون کے لیے کھولے گئے راستوں سے مستفید ہوں۔

یہ اشارہ سی پیک کے مشترکہ ورکنگ گروپ برائے بین الاقوامی تعاون اور رابطہ کے تیسرے اجلاس کے دوران پیش کیا گیا جو ورچوئل موڈ میں منعقد ہوا۔

اجلاس کی مشترکہ صدارت سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور چین کے معاون وزیر خارجہ وو جیانگ ہاو نے کی۔

Image Source: The Express Tribune

ملاقات کے دوران، دونوں فریقین نے سی پیک پر عملدرآمد جاری رکھنے اور مشترکہ طور پر متفقہ ترجیحی علاقوں میں اس کی توسیع کا جائزہ لیا۔

یہ مزید نوٹ کیا گیا کہ بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پرچم بردار کے طور پر، سی پیک نے بین الاقوامی اور علاقائی رابطوں کو مضبوط بنانے میں نئی ​​بنیاد ڈالی ہے، خاص طور پر افغانستان تک اس کی توسیع کے تناظر میں۔

اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ سی پیک کی ترقی ایک نئے موڑ پر پہنچ گئی ہے، جس میں صنعت، زراعت، آئی ٹی، اور سائنس و ٹیکنالوجی کی اعلیٰ معیار کی ترقی پر زور دیا جائے گا، جبکہ لوگوں کے لیے ٹھوس سماجی و اقتصادی فوائد کو یقینی بنایا جائے گا۔ دونوں فریقوں نے پائیدار ترقی کے لیے بین الاقوامی تعاون کے اعلیٰ اثر والے کیس اسٹڈی کے طور پر سی پیک کے تعاون کو اجاگر کرنے کے لیے میڈیا اور تھنک ٹینکس کی حمایت اور حوصلہ افزائی پر بھی اتفاق کیا۔

Related posts

اعظم تارڑ نے خان کے معاملے پر اقوام متحدہ کو بھی شٹ اپ کال دے دی

بجلی کا شارٹ فال مزید بڑھ کر 6 ہزار663 میگاواٹ تک پہنچ گیا

پاکستانی قوم نے عید پر 500 ارب روپے خرچ کرکے 68 لاکھ جانور قربان کیے