آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن (اے پی سی این جی اے) کے چیئرمین غیاث پراچہ نے ہفتے کے روز ملک بھر میں گیس کی قیمتوں میں 15 روپے فی کلو تک اضافے کا اعلان کیا۔
فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے غیاث پراچہ نے کہا کہ صوبہ سندھ میں سی این جی کی قیمت 15 روپے فی کلوگرام بڑھ گئی ہے جبکہ صوبہ پنجاب میں اس کی قیمت میں 8 روپے فی کلوگرام اضافہ کیا گیا ہے۔

اے پی سی این جی اے کے سربراہ نے فیصلے کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ گیس کی قیمت میں اضافہ سیلز ٹیکس میں اضافے اور قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہوا۔
حال ہی میں آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن (اے پی سی این جی اے) کے ایک وفد نے اس کے چیئرمین خالد لطیف کی قیادت میں وزیر خزانہ شوکت ترین سے فنانس ڈویژن میں ملاقات کی۔
اے پی سی این جی اے کے چیئرمین نے وزیر خزانہ کو پاکستان میں سی این جی سیکٹر کے آپریشنز کے بارے میں آگاہ کیا۔

خالد لطیف نے کہا کہ سی این جی پاکستان میں ماحول دوست اور متبادل ایندھن کے طور پر شروع کی گئی جس کا بنیادی مقصد پٹرول کی مہنگی درآمد کو کم کرنا ہے۔
سی این جی سیکٹر میں مجموعی طور پر گزشتہ 15 سالوں میں 450 ارب روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہے۔
انہوں نے سی این جی سیکٹر کو درپیش چیلنجز پر بھی روشنی ڈالی۔
اس وقت مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی بین الاقوامی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اتار چڑھاؤ کے ساتھ ساتھ پاکستانی کرنسی کی قیمت میں کمی جس نے سی این جی کو گھریلو مارکیٹوں میں پٹرول کے مقابلے میں نسبتا مہنگا کر دیا ہے۔

اے پی سی این جی اے کے چیئرمین نے اس موقع پر سی این جی اور پٹرول کی خوردہ قیمتوں کے درمیان تقابلی تجزیہ بھی پیش کیا۔