کراچی: کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں منزل پمپ کے قریب سیکیورٹی گارڈ اور نامعلوم ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں ایک کمسن بچی جاں بحق ہوگئی۔
پولیس نے بتایا کہ ایک مبینہ زخمی ڈاکو کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چھ مسلح ڈاکو موٹر سائیکلوں پر منی مارٹ پہنچے۔ وہ سیکیورٹی گارڈ سے اسلحہ چھیننے کے بعد مارٹ میں داخل ہوئے اور چند منٹوں میں اس جگہ کو لوٹ لیا۔

جب وہ بھاگنے ہی والے تھے کہ سیکیورٹی گارڈ نے ان پر فائرنگ کردی جس سے ان میں سے ایک زخمی ہوگیا۔ زخمی ملزم کو علاقہ مکینوں نے پکڑ لیا۔ اس دوران فائرنگ کے تبادلے کے دوران ایک چار سالہ بچی جس کی شناخت حرمین کے نام سے ہوئی، بھی گولی لگنے سے زخمی ہو گئی۔ اسے فوری طور پر علاج کے لیے اسپتال لے جایا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما خرم شیر زمان نے ان کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس چیک پوسٹوں پر معصوم شہریوں کو روک سکتی ہے لیکن جرائم پیشہ عناصر کو کیوں نہیں روک سکتی۔
انہوں نے ڈی جی رینجرز سندھ سے شہریوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کرنے کی درخواست کی۔
دن 6 دسمبر کو شاہراہ نور جہاں اور نیو کراچی انڈسٹریل ایریا پولیس کی مشترکہ کارروائی میں دو ڈاکو مارے گئے۔

پولیس کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا تھا کہ ملزمان نے قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو دیکھتے ہی پولیس پارٹی پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔ پولیس نے جوابی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو ڈاکو موقع پر ہی مارے گئے جبکہ ایک کو گرفتار کر لیا گیا جو شدید زخمی ہو گیا۔ تاہم فائرنگ کے تبادلے میں ایک راہگیر زخمی بھی ہوا۔