سینیٹ میں خاتون کو ہراساں کرنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مقدمہ درج

وفاقی دارالحکومت میں ایک خاتون کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں پاکستان کے سینیٹ کے ایک ملازم کے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد اسے معطل کر دیا گیا ہے۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں ایک خاتون کو بغیر رضامندی کے اس کی فلم بندی کرنے پر مرد کی پٹائی ہوتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ خاتون اسے ویڈیو دکھانے کو کہتی رہی لیکن اس شخص نے تعاون کرنے سے انکار کر دیا اور بھاگ گیا۔

اسلام آباد پولیس نے ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے خاتون سے رابطہ کیا اور شخص کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ ایف آئی آر میں خاتون نے کہا ہے کہ وہ اسلام آباد میں ایک اے ٹی ایم کے پاس رکی تھی، اور اس شخص نے اس کی ویڈیو ریکارڈ کرنا شروع کر دی۔خاتون نے ایف آئی آر میں کہا، “میں نے اس شخص سے پوچھا کہ وہ ویڈیو کیوں شوٹ کر رہا ہے۔ اس پر، اس شخص نے اعتراف کیا کہ وہ مجھے فلما رہا ہے اور اس کے لیے بھاگ دوڑ کی،” خاتون نے ایف آئی آر میں کہا۔

دریں اثناء سینیٹ حکام نے جیو نیوز کو بتایا کہ رانا اظہر نامی شخص سینیٹ کی قانون ساز شاخ کا 18 گریڈ کا ملازم ہے۔بعد ازاں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے سرکاری اہلکار کو معطل کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔آج سے 2 روز قبل خاتون کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس پر میڈیا اس شخص کی تلاش میں تھا اور اج اس شخص کا پتہ لگا لیا گیا ہے کہ وہ کون تھا ؟

Related posts

ہائیکورٹ کا تحریک انصاف کی رہنما زرتاج گل کی فوری رہائی کا حکم

9 جولائی 1967:مادر ملت فاطمہ جناح کی 57 ویں برسی

کینیا کی عدالت سے ارشد شریف شہید کو انصاف مل گیا