سیلاب کے بعد پاکستان کو اربوں ڈالر کے نئے قرضوں کی ضرورت ہے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ تباہ کن سیلاب نے معاشی بحران کو مزید بڑھاوا دینے کے بعد پاکستان کو ملک کی تعمیر نو کے لیے اربوں ڈالر کی ضرورت ہے۔
فنانشل ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں حالیہ سیلاب میں تباہ شدہ یا بہہ جانے والی سڑکوں، پلوں اور دیگر انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے بھاری رقوم کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو “میگا انڈرٹیکنگز” جیسے سڑکوں، پلوں اور تباہ شدہ یا بہہ جانے والے دیگر انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کے لیے “بھاری رقم” کی ضرورت ہے۔

Image Source: Daily Times

وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے مطالبات اور ہمیں اب تک جو کچھ ملا ہے اس میں فرق ہے۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ عالمی برادری کی جانب سے وسائل جمع کرنے میں ناکامی ملک میں سیاسی عدم استحکام کو ہوا دے سکتی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان بے گھر ہونے والے خاندانوں کی مدد اور خیمے، ادویات، فوڈ پیک اور پینے کے صاف پانی جیسی اشیاء خریدنے کے لیے ریاستی خزانے کو استعمال کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان جہاں سے بھی ہو سکے اضافی فنڈز طلب کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والی تباہی کے خلاف جنگ میں ہے اور اس کا شکار ہو چکا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کل کوئی اور ملک اس کا شکار ہو سکتا ہے اور ہم نہیں چاہتے کہ ایسا ہو۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان بین الاقوامی قرض دہندگان سے اربوں ڈالر کا قرض مانگے گا۔ وزیراعظم نے یہ نہیں بتایا کہ پاکستان کتنی رقم مانگ رہا ہے، لیکن سیلاب سے ہونے والے 30 ارب ڈالر کے نقصان کا تخمینہ دہرایا۔
اس ماہ کے شروع میں، اقوام متحدہ نے پاکستان کے لیے انسانی امداد کی اپیل کو 160 ملین ڈالر سے بڑھا کر 5 گنا بڑھا کر 816 ملین ڈالر کر دیا۔ یورپی یونین نے بھی سیلاب کی امداد کو بڑھا کر 30 ملین یورو (29.57 ملین ڈالر) کر دیا۔

Related posts

شہباز شریف کا 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والوں کو رعایت دینے کا اعلان

محرم میں سوشل میڈیا بندش سے متعلق صوبوں کی درخواست مسترد

امریکی کانگریس کی قرارداد کے خلاف دوسری قرارداد منظور