سیشن جج کو بازیاب کروایا گیا ؛تاوان دینے کی خبر جھوٹی ہے : بیرسٹر سیف

وزیرستان کے مغوی سیشن جج کی بازیابی کیلئے تاوان دیئے جانے کے سینئر صحافی اعزاز سید کے دعوے پر خیبرپختوبخوا حکومت کی وضاحت آگئی مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف علی نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے جج شاکر اللہ مروت کی بازیابی کے لیے کوئی تاوان ادا نہیں کیا ہے، تاوان کی ادائیگی سے متعلق چلنے والے بے بنیادافواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔انہوں نے مزید بتایاکہ جج شاکر اللہ مروت کی بازیابی حکومتی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ پاکستان کے ایک معروف صحافی اعزاز سید نے پروگرام ’ٹاک شاک‘ میں دعویٰ کیا تھا کہ جج کی رہائی کے لیے خیبرپختونخوا نے 5 کروڑ روپے ادا کیے ہیں اور اس میں مرکزی کردار شیر افضل مروت نے ادا کیا۔

رپورٹ میں کہا کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاکر اللہ مروت ڈیوٹی کےبعد ڈی آئی خان جارہےتھے اور اس دوران بھاگوال کےقریب 20 سے زیادہ نامعلوم دہشت گردوں نےانہیں روک کر اغوا کر لیا، واقعہ کے بعد سرچ اینڈ اسٹرائک آپریشن شروع کیا گیا اور مشتبہ علاقوں کی جیو ٹیگنگ، جیو فینسنگ کی گئی۔رپورٹ میں جج کے ڈرائیور کا بیان بھی شامل ہے جس کے مطابق دہشت گردوں نے ان کے مطالبات نہ ماننے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔ پولیس رپورٹ کے مطابق گڑہ شدہ روڑی گاؤں کے کھیتوں سے مغوی کی گاڑی برآمد ہوئی ، کلاچی کے علاقے میں عسکریت پسندوں کے متعدد ٹھکانوں پر چھاپے مارے گئے، ڈی آئی خان اور ٹانک میں بھی 30 گھنٹوں میں 8 گرینڈ آپریشن کیے گئے۔

سنٹرل پولیس کی رپورٹ کے مطابق گرینڈ آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 6 دہشت گرد مارے گئے اور بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا ہے، پولیس اور سیکیورٹی فورسز نے مشترکہ کارروائی کے دوران جنوبی وزیرستان اور بلوجستان کی طرف جانے والے راستوں کو بھی بند کردیا تھا اور 28 اور 29 اپریل کی درمیانی شب ایک مشترکہ انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کیا گیا۔جس کے بعد ان کو بازیاب کرواکر خیریت کے ساتھ گھر پہنچایا گیا –

Related posts

ممبئی حملہ کیس میں30 سال سے قید محمد علی عرف منا جیل میں مارا گیا

پاکستان میں 26 سال سے مقیم بھارتی شہری اور را کا ایجنٹ پکڑا گیا

چینی باشندوں کی گاڑی پر خودکش حملہ : 6افراد ہلاک