سہیل احمد اور آفتاب اقبال میں اختلافات شدت اختیار کرگئے؟

آجکل سہیل احمد اور آفتاب اقبال کے درمیان چپقلش کے قصے زبان زد عام ہیں ،سہیل احمد کئی سال تک آفتاب اقبال کے پروگرام میں شرکت کرتے رہے ہیں مگر پھر ان میں اختلافات پیدا ہوگئے کیونکہ آفتاب اقبال نے وہ چینل چھوڑ دیا تھا -سہیل احمد کا کہنا تھا کہ آفتاب اقبال نے میرے ساتھ حسب حال پروگرام کرنا چھوڑ دیا لیکن میں پچھلے 15 برسوں سے وہی پروگرام کر رہا ہوں. مجھے یہاں بہت عزت ملی ہے. آفتاب اقبال نے خود مجھ سے اور امان اللہ سے کام کرنا سیکھا ہے.وہ کون ہوتے ہیں، کسی کو نمبر دینے والے؟اس سے قبل بھی ایک بار آفتاب اقبال چوہدری نثار کے لفظوں کی ادائیگی پر بھی انگلی اٹھا چکے ہیں جب وہ وزیرداخلہ کے اہم عہدے پر فائز تھے –

آفتاب اقبال پر تنقید کرتے ہوئے سہیل احمد نے مزید بتایا کہ ان میں بہت زیادہ غرور ہے. اگر آفتاب اقبال خود کو اتنا بڑا سمجھتے ہیں تو بغیر دوسرے کامیڈینز کے اکیلے پروگرام کرکے دکھائیں؟ آفتاب اقبال لوگوں سے کہتے ہیں کہ سہیل احمد براہ راست شو نہیں کر سکتے لیکن اس بے وقوف کو یہ معلوم نہیں کہ میں 30 سال سے لائیو پرفارمنس کر رہا ہوں۔ انھوں نے میرے نانا کے لئے بھی نامناسب باتیں کہی تھیں. آفتاب اقبال کو اپنے اور اپنے والدین کے علاوہ دوسروں کی بھی عزت کرنی چاہیے. اس کے بعد آفتاب اقبال نے بھی لب کشائی کی آفتاب اقبال نے کہا کہ انہوں نے صرف امان اللہ سے اپنی پسندیدگی کا اظہار کیا تھا، ہر کسی کی اپنی پسند ہوتی ہے، آفتاب اقبال کا کہنا حُرفِ آخر نہیں ہے، یہ سہیل احمد کے اندر کا خوف ہے جو آفتاب اقبال سے ہمیشہ مرعوب رہتے ہیں، سہیل احمد کی گفتگو میں بہت زیادہ تحقیر تھی۔لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ جتنا علم آفتاب اقبال کے پاس ہے سہیل احمد اس کا مقابلہ کسی طور نہیں کرسکتے لیکن اس علم پر انہیں تکبر نہیں کرنا چاہیے اور رب کی عطا کردہ شہرت پر انہیں عاجزی کا مظاہرہ کرنا چاہیے،لیکن اگر آفتاب اقبال نے وہ تمام باتی کی ہیں جن کا تزکرہ سہیل احمد نے کیا ہے تو آفتاب اقبال جیسے دانشور سے اس طرح کی گفتگو کی توقع نہیں کی جاسکتی دونوں کو سر بازار اپنی عزت کود تار تار نہین کرنی چاہیے ؛دونوں پائے کے فنکار ہیں ان دونوں کو اس طرح کی کنٹروورسی سے اپنا قد گھٹانا نہیں چاہیے -کیونکہ علم انسان کو باادب بناتا ہے بے ادب نہیں-

Related posts

فواد خان کی 8 سال بعد بھارتی فلم انڈسٹری میں دوبارہ انٹری

پی ٹی وی کے معروف اداکار مظہر علی انتقال کرگئے

درفشاں سلیم اور احمد علی اکبر کا تاریخی ڈارمے میں کام کا فیصلہ