سکھر، گڈو میں سندھ میں اونچے درجے کا سیلاب، مزید اضافے کا امکان

سکھر: دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراجوں پر پچھلے ایک ہفتے سے اونچے درجے کا سیلاب ہے کیونکہ دریائے سندھ میں داخل ہوتے ہوئے پانچ لاکھ کیوسک سے زیادہ کا سیلابی پانی بہہ رہا ہے۔

سیلابی پانی حفاظتی بندوں کو دبا رہا ہے، جبکہ کچے کے علاقے کے لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔

دریائے سندھ میں گڈو بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب ہے جس میں پانی کی آمد اور اخراج 5 لاکھ 12 ہزار کیوسک اور سکھر بیراج پر پانی کی آمد و اخراج 5 لاکھ 30 ہزار 750 کیوسک ریکارڈ کی گئی۔

دریا میں کوٹری بیراج کے نیچے 3,53,063 کیوسک کے ساتھ درمیانے درجے کا سیلاب ہے۔

یہاں کے ایک ترجمان نے کہا کہ دریا میں پانی کے بہاؤ میں دو دن کے بعد مزید اضافے کی توقع ہے۔

سکھر، گھوٹکی اور شکارپور اضلاع کے کچے کے علاقے میں کئی دیہات سیلابی پانی میں ڈوب گئے۔ ایک اندازے کے مطابق اس خطے میں تقریباً 600 دیہات زیر آب آگئے ہیں اور ہزاروں لوگ پھنسے ہوئے ہیں اور امداد کے منتظر ہیں۔

علاوہ ازیں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) پنجاب نے کہا ہے کہ دریائے سندھ میں چشمہ، تونسہ، گڈو اور سکھر کے مقامات پر اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ اتھارٹی نے دریائے سندھ کے تمام اضلاع کو ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے چوکس رہیں۔

فلڈ سیل کے مطابق نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل میں پانی کی سطح گر گئی ہے اور اس مقام پر پانی کا بہاؤ 1,88,000 کیوسک رہا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق “پانی چھوڑا جا رہا ہے اور حالات معمول پر آ رہے ہیں۔”

فلڈ سیل نے مزید بتایا کہ اٹک خیر آباد پوائنٹ پر دریائے سندھ میں پانی کی سطح گر گئی ہے۔ دریا میں درمیانے درجے کا سیلاب ہے اور اٹک پوائنٹ پر 4,34,900 کیوسک پانی کا سیلابی بہاؤ گزر رہا ہے۔

فلڈ سیل کے مطابق، چشمہ بیراج پر دریائے سندھ میں 5,02,071 کیوسک پانی کے ساتھ اونچے درجے کا سیلاب ہے۔

Related posts

اعظم تارڑ نے خان کے معاملے پر اقوام متحدہ کو بھی شٹ اپ کال دے دی

بجلی کا شارٹ فال مزید بڑھ کر 6 ہزار663 میگاواٹ تک پہنچ گیا

پاکستانی قوم نے عید پر 500 ارب روپے خرچ کرکے 68 لاکھ جانور قربان کیے