سپریم کورٹ کے باہر مظاہرین کا چیف جسٹس سے استعفے کا مطالبہ

آج پاکستانیوں نے تاریخ کا عجیب ترین منظر دیکھا جب پی ڈی ایم کے مظاہرین دفعہ 144 کے باوجود باآسانی ریڈزون میں داخل ہو کر سپریم کورٹ کے دروازے تک پہنچ گئے – پی ڈی ایم کارکن نعرے لگاتے ہوئے سپریم کورٹ کے سامنے آئے ،کارکنان نے چیف جسٹس کے استعفے تک دھرنا جاری رکھنے کااعلان کر دیا۔
عدلیہ کے عمران خان کی حمایت کے الزام کے سبب پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے سپریم کورٹ کے باہر دھرنے کا اعلان کیا گیا تھا، جمعیت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے گزشتہ روز سپریم کورٹ کے باہر دھرنے کیلئے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کو درخواست جمع کروا دی تھی تاہم انتظامیہ کی جانب سے دھرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ مگر آج پاکستانی عوام نے قانون کی دھجیاں اڑتے منا ظر دیکھے –

پی ڈی ایم کے کارکن بڑی تعداد میں گیٹ پھلانگ کر ریڈزون میں داخل ہو گئے، اور سپریم کورٹ کے باہر پہنچ گئے،ایف سی اور پولیس نے کارکنوں کو سپریم کورٹ کے باہر روک لیا، پولیس حکام کی مظاہرین سے مذاکرات کی کوشش جاری ہے،تاہم مظاہرین کاکہناتھا کہ ہم سپریم کورٹ کے سامنے ہی دھرنا دیں گے ،مظاہرین نے سپریم کورٹ ججز گیٹ کے سامنے سٹیج لگا لیا،جہاں رہنماﺅں کی تقریریں جاری ہیں۔قائدین کی جانب سے اعلان کیا جا رہا ہے کہ عوام سے گزارش ہے پرامن رہیں اور پولیس کے ساتھ تعاون کریں ۔

مگر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے کسی دھرنے کی پرواہ کیے بغیر آج کا کیس سنا اور 23 فروری کی تاریخ دے دی -اور یہ بھی کہہ دیا کہ کل بھی 8 رکنی بینچ نیب ترامیم کے حوالے سے کیس کی سماعت سنے گا -اب حکومت کو کم از کم 8 روز تک یہ دھرنا جاری رکھنا پڑے گا -ادھر حکومت اس کوشش میں ہے کہ موجودہ چیف جسٹس کو ان کے عہدے سے برطرف کردے -مگر یہ اتنا آسان کام نہیں ہوگا کیونکہ وکلاء برادری کی جانب سے شدید ردعمل آسکتا ہے –

Related posts

نواز شریف کے ہم زلف اور حسن نواز کے سسر آصف بیگ انتقال کرگئے

بیوی کی جدائی میں شوہر نے اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا

سعد رفیق کا ہار کے باوجود قومی اسمبلی پہنچنے کا امکان