سپریم کورٹ کی مدینہ مسجد نہ گرانے کے خلاف نظر ثانی کی اپیل مسترد

سپریم کورٹ نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ مدینہ مسجد کے لیے کوئی اور جگہ مختص کردی جائے تاکہ وہاں یہی مسجد دوبارہ تعمیر کردی جائے

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ وہ کراچی کے طارق روڈ پر واقع مدینہ مسجد کو گرانے کے 28 دسمبر کے فیصلے پر نظرثانی نہیں کرے گی اس کے ساتھ ہی سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت اور مدینہ مسجد انتظامیہ کی نظر ثانی کی درخواستوں کو مسترد کر دیا ۔

گزشتہ ہفتے، عدالت نے کراچی میں تجاوزات کی زد میں آنے والی زمینوں پر متعدد تعمیرات کو گرانے کا حکم دیا تھا، جن میں ڈولمین سینٹر کے قریب ایک کثیر المنزلہ عمارت مدینہ مسجد بھی شامل ہے۔

منگل کو سماعت کے دوران اٹارنی جنرل خالد جاوید اور مدینہ مسجد کی انتظامیہ نے الگ الگ درخواستیں دائر کرتے ہوئے عدالت سے دوبارہ غور کرنے کی استدعا کی۔

مسجد انتظامیہ نے کہا کہ انہیں ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن ایسٹ سے بے دخلی کے نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ انہوں نے دلیل دی کہ یہ زمین ڈی ایم سی کی نہیں ہے، لہذا ان کے پاس نوٹس بھیجنے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔

ان کا دعویٰ ہے کہ پی ای سی ایچ ایس نے زمین الاٹ کی تھی اور اسے بلڈنگ پلان کی منظوری کے بعد بنایا گیا تھا۔

انتظامیہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے 1994 میں تعمیر کے وقت تمام قانونی تقاضے پورے کیے تھے۔

اٹارنی جنرل خالد جاوید عدالت سے اپنے فیصلے پر نظرثانی کی استدعا کرتے ہوئے پیش ہوئے۔ جاوید نے کہا کہ عدالت کے سامنے تمام حقائق پیش نہیں کیے گئے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ یہ کمرشلائزیشن کا معاملہ نہیں ہے اور اس کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ آئندہ سماعت تک مسماری روک دی جائے۔

ہم حکومت کو مسجد کے لیے متبادل زمین دینے کی اجازت دے سکتے ہیں۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ہم صرف یہی ریلیف دے سکتے ہیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ ہم اس طرح اپنا حکم واپس نہیں لے سکتے۔ اپنی مرضی کے مطابق اس کا انتظام کریں، ہم اسٹے آرڈر جاری نہیں کریں گے۔

جسٹس قاضی محمد امین احمد نے کہا کہ مذہب کو زمین پر قبضہ کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا قبضہ شدہ زمین پر بنی مسجد میں نماز پڑھنا ٹھیک ہے؟ عدالت نے سندھ حکومت کو اس سوال پر تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔

Related posts

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

جو ججز کے خلاف مہم چلائے گا اڈیالہ جیل جائے گا؛ فل کورٹ کا فیصلہ

میں عمران خان کو ویڈیو لنک پر دیکھنا چاہتا ہوں ؛ اے ٹی سی جج کا حکم