اسلام آباد: اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنے اور اسمبلی تحلیل کرنے کے معاملے پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تجربہ کار رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے منگل کو کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ یا تو ملک کو آگے لے جائے گا یا پیچھے۔
“مجرموں کو آرٹیکل 6 کے تحت سزا ملنی چاہیے، تاکہ اگلی بار کوئی بھی آئین کی خلاف ورزی نہ کرے۔ کس نے طاقت کے بل بوتے پر آئین کو پامال کرنے کا حق دیا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان نے کہا کہ ماضی میں آمروں نے طاقت کے بل بوتے پر آئین توڑا۔
انہوں نے کہا کہ آئین توڑنے والوں پر آرٹیکل 6 لاگو ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نام نہاد منتخب لوگوں نے آئین توڑا۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ عمران خان نے غبن کی سزا سے بچنے کے لیے آئین کی خلاف ورزی کی کیونکہ ان کی کرپشن کی خبریں منظر عام پر آ رہی تھیں۔
“انتخابات نے اب ثانوی حیثیت اختیار کر لی ہے۔ آج سپریم کورٹ کا امتحان ہے۔ آج ملک کی سیاسی، آئینی اور قانونی تاریخ کے فیصلے کا دن ہے، خاقان نے کہا۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایسے فیصلے ہوئے جنہیں کسی نے قبول نہیں کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی ماضی میں سپریم کورٹ کے فیصلوں سے ہونے والے نقصان کا تعین نہیں کر سکا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم، اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور دیگر نے سازش کی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ پنجاب اسمبلی میں ووٹنگ نہ کرانے کی بھی کوشش کریں گے۔
شاہد خاقان نے کہا کہ پوری قوم کی نظریں سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں۔