اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے سینئر رہنما خورشید شاہ کو سپریم کورٹ آف پاکستان سے ریلیف مل گیا ۔ کورٹ نے قومی احتساب بیورو (نیب) کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں ان کی بیویوں، بچوں اور خاندان کے دیگر افراد کو گرفتار کرنے سے روک دیا۔
منگل کو عدالت عظمیٰ نے تمام شریک ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کی نیب کی اپیلیں مسترد کر دیں۔

چیف جسٹس پاکستان (سی جے پی) جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ ٹھوس شواہد کے بغیر کسی کے خلاف کیس بنانا درست نہیں۔
انہوں نے سوال کیا کہ جب وہ خود باہر ہیں تو ہم ان کے خاندان کو کیسے جیل میں ڈال سکتے ہیں۔
شاہ کو 2019 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ بعد میں ان کے خلاف ظاہر کردہ اثاثوں سے زائد جائیدادوں کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
شاہ کے ساتھ ساتھ ان کی بیویوں، بیٹیوں، بیٹوں اور قریبی ساتھیوں سمیت 18 افراد کے خلاف 1.23 ارب روپے کی خوردبرد کے الزام میں ریفرنس دائر کیا گیا۔
گزشتہ سال عدالت عظمیٰ نے 10 ملین روپے کے ضمانتی مچلکوں پر ثبوت کی کمی کی وجہ سے شاہ کو ضمانت دی تھی۔