پوری پاکستانی قوم کی نظریں اس وقت سپریم کورٹ پر مرکوز ہیں -14 مئی کی ڈید لائن قریب ہے مگر الیکشن کے دور دور تک کوئی آثار نہیں ہیں -البتہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ سپریم کورٹ 14 مئی کو انتخابات کی تاریخ کا فیصلہ واپس لے -مگر چیف جسٹس یہ بات عدالت میں کہہ چکے ہیں کہ عدالت کا فیصلہ واپس لینا آسان کام نہیں ہے -ملک کی سب سے بڑی عدالت جب فیصلہ جاری کردے تو ہر کسی کو اس پر عمل درآمد کرنا پڑتا ہے -آج سپریم کورٹ نے ایک بار پھر اس کیس کو سماعت کے لیے ٹیک اپ کرلیا ہے -سپریم کورٹ میں پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات کا کیس سماعت کیلئے مقرر کر دیا گیا۔
سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت کل ساڑھے 11 بجے ہوگی، کیس کی سماعت 3 رکنی بینچ کرے گا جس کی سربراہی چیف جسٹس عمر عطا بندیال کریں گے۔ واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے انتخابات کے لیے 14 مئی کی تاریخ دے رکھی ہے جبکہ عدالت نے سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کرنے کا بھی مشورہ دیا گیا تھا، جس کی روشنی میں حکومتی کمیٹی اور تحریک انصاف کے ٹیم کے درمیان مذاکرات کے 3 دور ہوچکے ہیں۔ سپریم کورٹ نے ایک ساتھ انتخابات کے کیس کی 27 اپریل کو ہونیوالی سماعت کا تحریری حکم نامہ بھی جاری کردیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں لکھا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی جانب سے مذاکرات ان کی اپنی کوشش ہے عدالت کی جانب سے ایسی کوئی ہدایت نہیں کی گئی تاہم عدالت معاہدے کے لیے سیاسی جماعتوں کی رضاکارانہ کوشش کو سراہتی ہے۔