سوشل میڈیا پر ڈالے گئے جعلی اشتہار پر انٹرویو کے لیے آنے والے امیدوار مشتعل :فوجی فاؤنڈیشن کی عمارت پر پتھراؤ کرڈالا

انٹرنیٹ پر چند روز قبل ایک اشتہار دیا گیا تھا کہ فوجی فاؤندیشن کے ادارے کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ بحرین پولیس میں بھرتیوں کے لیے آسامیاں خالی ہیں اس کے ساتھ ساتھ ۔ اس میں مطلوبہ قابلیت، دستاویزات اور عمر، ممکنہ تنخواہ، اور بھرتی کے عمل کے بارے میں تفصیلات بھی فراہم کی گئی تھیں ۔

اشتہار کے جعلی ہونے کے انکشاف نے نوجوانوں کو مشتعل کر دیا جو پرتشدد ہو گئے اور نعرے لگائے۔ انہوں نے جعلی اشتہار میں نام لکھے فوجی ٹاور پر پتھراؤ کیا۔مقامی حکام نے مشتعل ہجوم پر قابو پانے کے لیے پولیس کو طلب کر لیا۔

سوشل میڈیا پر فوٹیجز میں عمارت کے دروازے پر کھڑکیوں کے ٹوٹے ہوئے شیشے اور ایک بڑا ہجوم دکھایا گیا ہے۔فوجی فاؤنڈیشن کے اہلکاروں نے اشتہار کے جعلی ہونے کا اعلان کرنے کے لیے میگا فونز کا استعمال کیا۔انہوں نے جعلی اشتہار کے بارے میں بینرز بھی لگائے ہیں اور کہا ہے کہ صرف فوجی فاؤنڈیشن کی ویب سائٹ پر بھروسہ کیا جائے۔

یہ بینرز گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر جعلی اشتہار سامنے آنے کے بعد آویزاں کیے گئے تھے۔ فاؤنڈیشن نے سوشل میڈیا پر جعلی اشتہارات کا مقابلہ کرنے کی بھی کوشش کیتاہم یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ جب عوام نے یہ اشتہار دیکھا تھا تو مرعلقہ ادارہ اس اشتہار سے کیسے بے خبر رہا اور اس نے بروقت اس اشتہار کے فرضی اور جعلی ہونے کی خبر میڈیا کو یا سوشل میڈیا کو کیوں نہ دی ۔

اشتہار میں کہا گیا کہ دلچسپی رکھنے والے امیدوار بحرین پولیس میں بھرتی ہونے والے انتخاب اور حتمی انٹرویو کے لیے منگل 30 نومبر کو فوجی ٹاور انٹرویو کے لیے تشریف لائیں ۔اشتہار میں کہا گیا ہے کہ اسامیوں کے لیے ملک بھر سے لوگ درخواست دے سکتے ہیں۔ منگل کی صبح راول روڈ پر جمع ہونے والے کچھ افراد نے بتایا کہ وہ ملتان اور بھکر جیسے دور دراز علاقوں سے آئے ہیں۔

Related posts

فواد چوہدری نے شاہد آفریدی کو ” ڈفر ” قرار دے دیا

لاہور کے کئی علاقوں میں ہر گھنٹے بعد لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ؛نجی چینل کا دعویٰ

سائفر کیس میں کپتان اور نائب کپتان کی سزا معطلی پر رانا ثنا اللہ کا ردعمل