سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈ کرنے والی نورین اب کس جماعت میں ہے؟

پاکستان میں سوشل میڈیا پر 26 دسمبر کی شب سے اب تک ہیش ٹیگ ’نورین رو رہی ہے‘ جو اب تک سب سے سرفہرست ہے مگر اب لوگ یہ سوال بھی پوچھ رہے ہیں کہ آخر یہ نورین تھی کون کیونکہ پی ٹی آئی والے بیسیوں تحریک انصاف کی خواتین رہنماؤں کو جانتے ہیں مگر انھوں نے اس خاتون کو کبھی سٹیج پر نہیں دیکھا -اب اس نورین خان کے بارے میں تفصیلات سامنے آگئی ہیں۔معلوم ہوا ہے کہ یہ خاتون 9 مئی کے واقعات کے بعدتحریک انصاف چھوڑ کر کب کی ق لیگ کو پیاری ہوچکی ہیں -جن کی شمولیت کا اعلان ق لیگ کے رہنما چوہدری سرور میڈیا پر پریس کانفرنس میں کرچکے ہیں –

اس ٹرینڈ کا آغاز وقت شروع ہوا جب صحافی اور سیاسی تجزیہ کار حسن ایوب نے اے آر وائی نیوز پر نشر کیے جانے والے کرنٹ افیئر کے پروگرام ’دی رپورٹرز‘ میں بات کی۔ حسن ایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی میں نئے آنے والوں کی مقبولیت میں اضافہ ہوا جبکہ پرانے کارکنوں کو پیچھے دھکیل دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 2020 میں پی ٹی آئی میں شامل ہونے والے بیرسٹر گوہر چیئرمین بنے جبکہ پرانی کارکن نورین فاروق خان پیچھے رہ گئیں۔

حسن ایوب کے مطابق وہ کہہ رہی ہیں کہ انہوں نے 1999 سے 2024 تک اپنی ساری زندگی پی ٹی آئی میں گزاری لیکن 2020 میں پارٹی میں شامل ہونے والا ایک شخص چیئرمین بن گیا۔ یہ عمران خان صاحب کا غلط فیصلہ ہے۔ حسن ایوب کا کہنا تھا کہ کم از کم منصفانہ انتخابات ہونے چاہیئے تھے، چاہے یہ عمران خان کا فیصلہ ہی کیوں نہ ہو۔اس پر میزبان کی جانب سے استفسار کیا گیا کہ، ”اب نورین کیا چاہتی ہے؟“اس پر حسن ایوب نے کہا، ”وہ چاہتی ہیں کہ انتخابات ہوں۔“بات کو آگے بڑھاتے ہوئے حسن ایوب کا مزید کہنا تھا کہ ، ”نورین اب رو رہی ہے۔ جب ھسن ایوب سے پوچھا گیا کہ نورین کون ہیں تو انھوں نے بتایا کہ پرانی پی ٹی آئی ورکر نورین فاروق خان –

نورین فاروق خان پنجاب میں پی ٹی آئی کی سابق سیکرٹری رہ چکی ہیں۔ مگر حسن ایوب کا یہ جھوٹ اس وقت پکڑا گیا جب سوشل میڈیا پر اے آر وائی نیوز کا ایک کلپ وائرل ہوا جس میں نورین نے 12 مارچ 2023 کو پی ٹی آئی کو خیر باد کہتے ہوئے چوہدری شجاعت حسین کی قیادت میں پاکستان مسلم لیگ (ق) میں شمولیت اختیار کی۔سوشل میڈیا پر وائرل ایک ویڈیو کلپ میں چوہدری غلام سرور یہ اعلان کر رہے ہیں کہ وہ پی ٹی آئی سے مسلم لیگ (ق) میں شمولیت اختیار کرنے والے سیاسی کارکنوں میں سے ایک ہیںاس بات کی تصدیق منصور علی خان نے اپنے وی لاگ میں بھی کی کہ خود نورین نے بتایا کہ وہ ق لیگ کا حصہ ہیں تاہم بعد میں وہ اس بیان سے مکر گئیں ۔ سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کے متعدد حامیوں نے عمران خان اور پی ٹی آئی کے ساتھ ان کی وفاداری پربھی سوالات اٹھائے ہیں تاہم نورین فاروق خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے کبھی پارٹی نہیں چھوڑی اور اب بھی وہ پی ٹی آئی کے لیبر ونگ کی انفارمیشن سیکریٹری تھیں۔

نورین پی ٹی آئی کے ان رہنماؤں میں شامل ہیں جنہوں نے انٹرا پارٹی انتخابات کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سامنے چیلنج کیا ہےانہوں نے الیکشن کمیشن کے باہر صحافیوں سے مختصر گفتگو میں کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے ایک سادہ سی دو سطری درخواست دائر کی تھی کہ وہ بھی انتخابات میں حصہ لینا چاہتی ہیں کیونکہ وہ کئی سال سے پارٹی میں ہیں اور مختلف عہدوں پر فائز رہی ہیں۔ مگر اس کلپ کے وائرل ہونے کے بعد عدالت ان کی اپیل منظور کرے گی یہ مشکل نظر آرہا ہے –

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی