سوشل میڈیا پر غیراخلاقی ویڈیوز اپ لوڈ کرنے والوں کے خلاف سخت قوانین لانے کا حتمی فیصلہ کرلیا گیا

حکومت نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر

کسی بھی فرد کے خلاف “غیر اخلاقی مواد” شائع کرنے کے خلاف کارروائی کرے گی

جو کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن کی وزارت کے جاری کردہ سوشل میڈیا رولز 2021 کے تحت ہے۔

وفاقی وزیر انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی امین الحق نے ایک بیان میں کہا

کہ ترمیم شدہ قوانین پاکستانی صارفین کو آئین کے آرٹیکل 19 کے تحت ا ظہار رائے کی مکمل آزادی دیں گے ،

تاہم ، غیر اخلاقی اور فحش مواد کو فروغ دینا قبل گرفت جرم سمجھا جائے گا۔


وفاقی وزیر نے کہا کہ قوانین پاکستانی صارفین اور سوشل میڈیا اداروں کے درمیان

ایک اہم پل کا کام کریں گے جبکہ کمپنیوں کو مقامی قوانین کو ان قوانین کی پاسداری کرنی ہوگی

اور صارفین کے حقوق کو یقینی بنانا ہوگا۔

وفاقی وزیر امین الحق کا کہنا تھا کہ نئے قوانین انتہا پسند ، دہشت گرد ، نفرت انگیز ، فحش اور پرتشدد مواد

کی براہ راست نشریات پر پابندی عائد کریں گے ،

انہوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا آؤٹ لیٹس کو ایسے مواد کو ہٹانے کی ضرورت ہوگی

جو پاکستان کے “وقار اور سلامتی” کی خلاف ورزی کرتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ نئے قوانین کے پیش نظر لوگوں کے خلاف منفی مواد

اور دوسروں کی نجی زندگی سے متعلق مواد پر پابندی ہوگی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اسی طرح پاکستان کی ثقافتی اور اخلاقی اقدار کے خلاف مواد

،اور بچوں کی ذہنی اور جسمانی نشوونما پربرا اثر ڈالنے والے مواد پر بھی پابندی ہوگی۔

نئے قوانین سوشل میڈیا کمپنیوں کو ہدایت دیتے ہیں کہ وہ ان تین ماہ میں اپنے ادارے میں ان قوانین کو نافذ کریں۔

Related posts

فواد چوہدری نے شاہد آفریدی کو ” ڈفر ” قرار دے دیا

لاہور کے کئی علاقوں میں ہر گھنٹے بعد لوڈشیڈنگ ہورہی ہے ؛نجی چینل کا دعویٰ

سائفر کیس میں کپتان اور نائب کپتان کی سزا معطلی پر رانا ثنا اللہ کا ردعمل