سنٹرل جیل کے ایک قیدی نے انٹر بورڈ امتحانات میں شاندار کارکردگی کے بعد انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان کے انٹری ٹیسٹ میں شرکت کی -ان کی اس کاوش پر انتظامیہ نے اسے 10 لاکھ روپے کی اسکالرشپ کی پیشکش کی۔قیدی نعیم شاہ نے ایک نجی کو بتایا کہ جیل انتظامیہ نے انہیں اتوار کی صبح 9 بج کر 45 منٹ پر آئی سی اے پی کے حوالے کیا جہاں دیگر امیدوار بھی موجود تھے۔ انہوں نے حیرت سے میری طرف دیکھا جیسے میں کوئی خطرناک آدمی ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے سوچا کہ مجھے تمام طلبہ کے ساتھ بٹھایا جائے گا، لیکن اسے الگ کمرے میں بٹھا کر ٹیسٹ لیا گیا۔

مجھے صرف تین دن پہلے جیل انتظامیہ سے پتہ چلا کہ 19 مارچ کو ایک پیپر ہے۔ میں تین دن میں تیاری نہیں کر سکا کیونکہ میرے پاس جیل میں بہت کم وسائل ہیں۔ میرے پاس نہ کوئی کمپیوٹر ہے اور نہ ہی اچھی کتابیں ہیں۔انہوں نے جیل سپرنٹنڈنٹ حسن سہتو کی مدد پر شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آج بھی جب میں آئی سی اے پی کے لیے جیل سے نکلا تو جیل سپرنٹنڈنٹ اور دیگر انتظامیہ نے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی واپسی کے بعد جیل انتظامیہ نے ان کے تجربے کے بارے میں دریافت کیا۔ ’’میں نے کہا کہ میں نے اچھا امتحان دیا ہے۔‘‘ انہوں نے دعا کی کہ وہ امتحان میں کامیابی سے کامیابی حاصل کریں۔میں نے جنوری میں انتظامیہ کو ایک خط لکھا تھا، جس میں درخواست کی گئی تھی کہ مجھے ٹیسٹ سے ایک سے ڈیڑھ ماہ قبل مطلع کیا جائے لیکن انہوں نے اس کی پابندی نہیں کی۔”انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف پاکستان کی انتظامیہ نے کہا کہ ہم نے سب کو آن لائن اطلاع دی تھی اور میں نے جواب دیا کہ میں ایک قیدی ہوں اور میرے پاس کمپیوٹر نہیں ہے۔