سکھر: سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) سکھر بنچ نے جمعرات کو صوبہ بھر میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے فوری طور پر جھونپڑی شہر قائم کرنے کا حکم دیا۔
حالیہ بارشوں اور سیلاب سے ہونے والی تباہی سے متعلق کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس ظفر احمد راجپوت کی سربراہی میں سندھ ہائی کورٹ سکھر بنچ نے ریلیف اور ریسکیو سرگرمیوں پر ضلعی انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کیا۔
ایس ایچ سی بنچ نے کمشنر سے پوچھا کہ کتنے لوگوں کو بچایا گیا ہے اور انہیں کیا سہولیات دی گئی ہیں۔ عدالت نے سندھ حکومت کو ہدایت کی کہ سیلاب متاثرین کے لیے صوبے بھر کے دس شہر فوری طور پر بنائے جائیں۔
سندھ ہائی کورٹ سکھر بنچ نے حکم دیا کہ دس شہروں کو فوری طور پر قائم نہیں کیا جائے بلکہ خوراک اور طبی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
عدالت نے امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے سول ججز کی نگرانی میں سٹیزن کمیٹیاں بنانے کا بھی حکم دیا ہے۔
عدالت نے سندھ حکومت کو نہروں میں پڑنے والے شگافوں کو دور کرنے کے احکامات جاری کرنے اور صوبے کے علاقوں سے بارش اور سیلابی پانی کے نکاس کے بارے میں رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا۔
واضح رہے کہ دریائے سندھ میں سکھر، گڈو اور تونسہ بیراج پر پانچ لاکھ کیوسک سے زائد پانی کے ساتھ اونچے درجے کا سیلاب ہے، کچے کے علاقے سے لوگ محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔