کراچی: سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) نے منگل کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) اور کیبل آپریٹرز کو اے آر وائی نیوز کی نشریات فوری طور پر بحال کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس ذوالفقار احمد خان نے پیمرا کے احکامات معطل کرتے ہوئے اے آر وائی نیوز کی ٹرانسمیشن فوری بحال کرنے کا حکم دیا۔
بیرسٹر آیان میمن نے کہا کہ سندھ ہائی کورٹ کے بنچ نے اے آر وائی نیوز کی درخواست پر سماعت کی اور پیمرا اور کیبل آپریٹرز کو فوری طور پر اے آر وائی نیوز کی ٹرانسمیشن بحال کرنے کی ہدایت کی۔
ایان میمن کا مزید کہنا تھا کہ اے آر وائی نیوز نے پیمرا کے حکم کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ سندھ ہائی کورٹ نے پیمرا کے احکامات معطل کر دیئے۔
میمن نے مزید کہا کہ فیصلہ ای میل کے ذریعے پیمرا کو بھیجا جائے گا۔
اے آر وائی نیوز کی نشریات کی معطلی پر ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہوئے اور اس فیصلے کی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی۔
اتوار کو، پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے اے آر وائی نیوز کا پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان کا رات 9 بجے کے ہیڈ لائن سلاٹ میں بیان نشر کرنے کا لائسنس معطل کر دیا ہے۔
معطلی کے حکم نامے میں لکھا گیا، “یہ دیکھا گیا ہے کہ میسرز اے آر وائی کمیونیکیشنز لمیٹڈ (اے آر وائی نیوز) نے 05 مارچ 2023 کو رات 9:00 بجے اپنے نیوز بلیٹن میں عمران خان کی آج زمان پارک لاہور میں کی گئی تقریر کے کلپس نشر کیے گئے۔ اے آر وائی نیوز نے امتناع کے حکم کی جان بوجھ کر خلاف ورزی کرتے ہوئے حوالہ دیا گیا مواد نشر کیا۔
18
previous post