کراچی: سندھ ہائی کورٹ (ایس ایچ سی) نے پیر کو پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کو دبئی میں ہونے والے فیسٹیول میں شرکت کے لیے متحدہ عرب امارات جانے کی اجازت دے دی، جہاں وہ صوبائی حکومت کے فوکل پرسن کے طور پر نمائندگی کر رہے ہیں۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کی متعدد انکوائریوں کا سامنا کرنے والے شرجیل نے اپنا نام وفاقی حکومت کی ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) سے نکالنے کے لیے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔

انہوں نے درخواست دبئی میں ہونے والے شاپنگ فیسٹیول کے لیے سندھ حکومت کی جانب سے فوکل پرسن بنائے جانے کے بعد دائر کی تھی۔
وفاقی حکومت کے وکیل اور نیب کے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر جسٹس محمد کریم خان آغا کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کے سامنے جب ان کی درخواست آئی تو انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اور نیب کو شرجیل کے سفر پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
بنچ نے شرجیل کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے انہیں ہدایت کی کہ وہ عدالت کے نذیر کو 10 لاکھ روپے کی ضمانت جمع کرائیں اور یکم اپریل 2022 سے پہلے پاکستان واپس آجائیں۔
سندھ ہائی کورٹ میں نیب پراسیکیوٹر کے حالیہ بیان کے مطابق اینٹی کرپشن واچ ڈاگ نے شرجیل کے خلاف آٹھ کے قریب انکوائریاں، تحقیقات اور ریفرنسز شروع کیے ہیں۔

قبل ازیں شرجیل کے وکیل ایڈووکیٹ کنور راج نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کو 15 دسمبر سے یو اے ای میں شروع ہونے والے فیسٹیول کے لیے صوبائی حکومت کے فوکل پرسن کی ڈیوٹی سونپی گئی ہے۔
وکیل نے کہا کہ ان کے موکل کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا تھا تاہم عدالت کی اجازت سے وہ چند ماہ قبل بیرون ملک گئے اور مقررہ وقت میں واپس بھی آئے۔