وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت صوبائی کابینہ نے 15 اکتوبر سے 1950 روپے فی من کی قیمت پر گندم جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔
کابینہ کو سندھ میں گندم کے ذخائر پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ کے گوداموں میں 12.1 لاکھ ٹن گندم ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ وفاقی حکومت 2021-22 کے دوران 30 ملین ٹن گندم کی پیداوار کا ہدف حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے اور اس مقصد کے لیے اس نے صوبوں سے کہا ہے کہ وہ زیر کاشت مجموعی رقبہ میں اضافہ کرے۔
سندھ کے وزیر بلدیات ناصر شاہ نے انسداد تجاوزات آپریشن سے متاثرہ افراد کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ انہیں دو سال کے لیے 15 ہزار روپے ماہانہ ادا کیے جائیں گے اور نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم میں بے گھر افراد کو گھر فراہم کیے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت ہاؤسنگ منصوبے کے لیے زمین فراہم کرے گی۔