کراچی: سندھ کے وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ کچھ گروہ سندھ میں لسانی تشدد کو ہوا دینے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ بلدیاتی انتخابات کو متاثر کیا جا سکے۔
وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے ہفتہ کو ایک پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے حیدرآباد میں بلال کاکا کے قتل کے بعد بھڑکنے والے حالیہ تشدد کے بارے میں بات کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک سازش کے تحت لسانی تشدد کو ہوا دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ حکومت کسی قاتل کو آزاد نہیں ہونے دے گی۔ اس سازش کا مقصد سندھ کے 16 اضلاع میں آنے والے بلدیاتی انتخابات کو متاثر کرنا تھا۔

شاہ نے کہا کہ حکومت اس معاملے کی تحقیقات کرے گی اور تمام ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ سیاسی جماعتیں مجرموں کو اپنے سیاسی فائدے کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔
حیدرآباد کے ایک مقامی ریستوران میں ایک نوجوان لڑکے کو گولی مار کر ہلاک کرنے کے بعد صوبے میں لسانی تشدد بھڑک اٹھا۔
حیدرآباد کے مقامی ریسٹورنٹ میں بلنگ کے تنازعہ میں بلال کاکا جاں بحق اور تین زخمی ہوگئے۔ اس قتل نے حیدرآباد سمیت سندھ کے کئی علاقوں میں تشدد کو ہوا دی۔
حیدرآباد واقعے کے خلاف 14 جولائی کو مشتعل مظاہرین نے سہراب گوٹھ میں سپر ہائی وے کو بلاک کردیا۔
تفصیلات کے مطابق مظاہرین نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور سپرہائی وے کراچی کے دونوں ٹریک بلاک کردیئے۔ موٹروے پولیس نے جمالی پل سے موٹروے کو بلاک کر دیا اور حیدرآباد سے کراچی آنے والی ٹریفک کو مختلف راستوں کی طرف موڑ دیا جا رہا ہے۔