سندھ: سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے مشترکہ سروے کے لیے 50 ملین روپے جاری کر دیے گئے

کراچی: سندھ حکومت نے صوبے میں شدید بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے مشترکہ سروے کے لیے ضلعی کمشنرز کو 50 ملین روپے جاری کیے ہیں.
تفصیلات کے مطابق صوبائی حکومت نے سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے مشترکہ سروے کے لیے 23 ڈسٹرکٹ کمشنرز (ڈی سیز) کو 50 ملین روپے جاری کیے ہیں۔
حکومت نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے ہر ڈی سی کو 25 لاکھ روپے جاری کیے ہیں۔ مشترکہ سروے جاری کردہ رقم سے کیا جائے گا جس کے لیے ڈپٹی کمشنر تمام وسائل بروئے کار لائیں گے اور مائیکرو پلاننگ اور جیو ٹیگنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کریں گے۔

Image Source: Wikipedia

اس سے قبل سندھ حکومت نے صوبے بھر میں شدید بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے لیے سروے کمیٹیاں تشکیل دی تھیں۔
شرجیل میمن نے بتایا کہ یونین کونسل کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ کمیٹی میں ضلعی انتظامیہ، پاک فوج، نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے نمائندے ہوں گے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سندھ میں 17 لاکھ سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا جبکہ 48 لاکھ ایکڑ پر کاشت کی گئی فصلیں تباہ ہوئیں۔
صوبے میں امدادی امداد کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے سندھ کے فوکل پرسن برائے سیلاب ریلیف نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں تقریباً 2,962 ریلیف کیمپ متاثرین کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 0.5 ملین سے زیادہ متاثرین کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔
ڈویژن وار بریک اپ کے مطابق حیدرآباد میں 296 ریلیف کیمپ، شہید بینظیر آباد میں 579، میر پور خاص میں 50، سکھر میں 269، لاڑکانہ میں 1727 اور کراچی میں 41 ریلیف کیمپ لگائے گئے۔

Related posts

شہباز شریف کی اہلیہ کی تعزیت کے لیے اسفند یارو لی کی رہائش گا ہ آمد

نیپال کی ششما دیوی لیاقت پور کےایوب سے شادی کے لیے پاکستان پہنچ گئی

کراچی کے علاقےلیاری میں ہوائی فائرنگ سے میٹرک کلاس کا طالب علم نشانہ بن گیا ؛شادی کے دن گھر میں صف ماتم بچھ گئی