گیس سلنڈرز کو چلتے پھرتے بم کہا جاتا ہے کیونکہ یہ اکثر گاڑیون کے مسافروں کی سڑک پر جان لیتے ہیں مگر حیدر آباد میں سلنڈر کی دکان میں پھٹنے والے سلنڈر 14 افراد کی جان لے گئے – 3 زخمی افراد کے وفات پاجانے سے حیدر آباد میں گیس سلنڈر کی دکان میں دھماکے سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 14 ہوگئی۔
ایم ایس سول ہسپتال کراچی ڈاکٹرخالد بخاری کے مطابق حیدرآباد میں سلنڈر پھٹنے کے واقعے کے3 اور زخمی سول برنز وارڈ میں دوران علاج دم توڑ گئے ہیں۔ پریشان کن خبر یہ ہے کہ سول ہسپتال میں 9 زخمی زیرعلاج ہیں جن میں سے 7 کی حالت تشویشناک ہے۔ڈاکٹرخالد بخاری کے مطابق جاں بحق افراد 100 فیصد تک جھلس چکے تھے ۔چند روز قبل حیدرآباد کے علاقے پریٹ آباد میں گیس سلنڈر کی دکان میں آگ بھڑک اٹھی تھی، آتشزدگی کے باعث دکان میں موجود کئی سلنڈر دھماکوں سے پھٹ گئے تھے۔دھماکے اور آتشزدگی سے آس پاس کی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا جبکہ آگ کے باعث متعدد افراد بھی جھلس گئے جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔پریٹ آباد واقعہ کے بعد شہر میں ایل پی جی کی دکانیں بند کرا دی گئیں۔اس حوالے سے ڈپٹی کمشنرکا کہنا ہے کہ ایل پی جی کا کاروبار کرنے والوں کو این او سی لینا ہوگا، آبادی میں کاروبار کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور ہائی ویز پر ایل پی جی کاروبار کرنے کی اجازت دی جائے گی۔مگر لگتا یہی ہے کہ چند ماہ بعد ہم اس واقعے کو بھول کر دوبارہ لاپرواہی کریں گے اور مزید لوگ اپنی جانوں سے ہاتھ دھوتے رہیں گے-