آج شہباز شریف نے ملتان کا دورہ کیا جہاں وہ طلبہ کو لیپ ٹاپ دینے بہاؤلدین یونیورسٹی بھی گئے – اپنے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کا پروگرام کوئی حلوہ یا کھیر نہیں، ہم نے آئی ایم ایف کی منتیں کیں اور شرائط مانیں تب پروگرام منظور ہوا، شکر ہے ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میرٹ وہ اثاثہ ہے جس سے قومیں بنتی ہیں، سفارش، کرپشن، اقربا پروری سے قومیں تباہ ہوجاتی ہیں، جو قومیں ماضی سے سبق سیکھتی ہیں ان کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا۔انہوں نے کہا کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں، نوجوان طلبہ کے ہاتھوں میں ملک کے مستقبل کی کنجی ہے، وسائل کی کمی پر ایک لاکھ لیپ ٹاپ تقسیم کر رہے ہیں دوبارہ موقع ملا تو اگلے پانچ سالوں میں 50 لاکھ لیپ ٹاپس دیں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بطور خادم تھا تو پنجاب انڈوومنٹ ایجوکیشن فنڈ سکیم شروع کی تھی، پنجاب ایجوکیشن انڈوومنٹ فنڈ کے ذریعے 22 ارب روپے کے وظائف دیئے گئے، درجنوں دانش سکول بنوائے، دانش سکولوں میں سمارٹ بورڈ بنوائے، جدید لائبریریز بنائیں۔انہوں نے کہا کہ ہر سال بچوں کو یورپ کی عظیم درسگاہوں میں بھجوایا جاتا تھا، ہمارا فرض ہے کروڑوں بچوں اور بچیوں کو تعلیم سے آراستہ کریں، چند سال پہلے بڑے بڑے صنعتکاروں کو اربوں ڈالر دیئے گئے، صنعتوں کو مارکیٹس کے حساب سے قرض دیا جانا چاہیے تھا۔ اس کے بعد شہباز شریف نے ملتان میں زیر تعمیر نشتر ٹو ہسپتال کا دورہ کیا اور تعمیراتی کام کا جائزہ لیا، حکام کی جانب سے شہبازشریف کو منصوبے پر بریفنگ بھی دی گئی۔