سعودی عرب میں خواتین کو بغیر محرم کے حج اور عمرہ کی اجازت مل گئی

جب سے سعودی مملکت کے معاملات محمد بن سلمان کے ہاتھ آے ہیں سعودی عرب کے قوانین میں حیرت انگیز تبدیلیاں نظر آنے لگی ہیں اس کی 2 وجوہات ہوسکتی ہیں یا تو سعودی ولی عہد جدید د نیا کے ساتھ ساتھ چل کر عوام کو رلیف دیناچاہتے ہیں اس لیے قوانین میں تبدیلیاں کررہے ہیں اگر ایسا ہے تو یہ بہت خوش آئند بات ہے اور دوسری یہ کہ وہ سعودی عرب کو ماڈرن بنانے کے لیے یہ سب کچھ کرنے لگے ہیں تاکہ ویسٹرن مملاک کے ساتھ تعلقات میں بہتری آئے اگر ان کی سوچ یہ ہے تو یہ بہت ہی بری بات ہے اور جلد ہی آزادی حاصل کرنے والی یہ عوام ان کے ان غیر اسلامی فیصلوں کے خلاف آواز بلند کرنی شروع کردے اور ہو سکتا ہے کہ آج سے ہی میڈیا پر اس طرح کی بغاوت کا آغاز ہوجائے کیونکہ محمد بن سلمان نے خواتین کو بنا محرم کے حج اور عمرہ کرنے کی اجازت دے دی ہے

 

سعودی عرب نے کہا ہے کہ دنیا بھر کی خواتین اب بغیر محرم یا کسی مرد سرپرست کے حج اور عمرہ کر سکتی ہیں۔عرب نیوز کی خبر کے مطابق، یہ اعلان سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔وزیر حج نے کہا کہ سعودی ویزہ رکھنے والے لوگ اطمینان سے حج اور عمرہ کر سکتے ہیں اور ملک کے کسی بھی شہر کا دورہ کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمرہ زائرین کا کوئی مقررہ کوٹہ نہیں ہے۔

 

الربیعہ نے کہا کہ عمرہ زائرین کی زیادہ سے زیادہ آمد کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔خواتین کو محرم کے بغیر حج یا عمرہ کرنے کی اجازت ہے جس کے ساتھ “حج یا عمرہ کرنے کے لیے قابل اعتماد خواتین یا محفوظ کمپنی ہو۔ انھوں نے اس کام کے لیے یہ امام مالکی اور شافعیکے نظریات کا سہارا لیا جو خواتین کو بنا محرم کے حج کرنے کے حوالے سے اس کے ھامی ہیں ۔
حلبی نے کہا کہ “مصر میں الازہر الشریف میں فتویٰ کے نگران عباس شومان نے گزشتہ مارچ میں اعلان کیا تھا کہ عورت کو بغیر محرم کے حج اور عمرہ کرنے کی اجازت ہے اس لیے انہیں بھی اس بات پر اتفاق ہے کہ نیک کام کے لیے آسانیاں پید اکی جانی چاہیں ۔”دریں اثنا، وزیر حج کے سابق مشیر مصنف فتن ابراہیم حسین نے کہا کہ عازمین کو حج اور عمرہ کرنے کے لیے وہ تمام سہولیات فراہم کی جاتی

 

 

 

ہیں جو سعودی ویژن 2030 پر مبنی ہیں۔حسین نے کہا کہ “خواتین کو محرم کی شرط کے بغیر عمرہ کرنے کی اجازت دینا ان کے لیے زندگی کو آسان بنا دیتا ہے کیونکہ بہت سے لوگوں کے سماجی حالات مشکل ہوتے ہیں اور انہیں محرم نہیں مل پاتے، یا یہ انہیں بہت مہنگا پڑ سکتا ہے، جب کہ وہ عمرہ کرنے کی خواہشمند ہوتی ہیں،” حسین نے کہا۔

Related posts

حسینی فوج کے سالار حضرت عباسّ کو علمدار کیوں کہا جاتا ہے ؟

محرم میں امن و امان کیلئے خطرہ بننے والے شر پسندافراد کی فہرستیں طلب

حضرت خالد بن ولید نے بسم اللہ پڑھ کر زہر کیوں کھالیا تھا؟ایمان افروز واقعہ