سرکاری ملازمین کی پنشن میں کمی کی خبریں ؛حقیقت یا سیاسی بیانیہ؟

پاکستان کی معیشت کی بدحالی کے اثرات اب ریتائرڈ اور سرکاری ملازمین پر بھی پڑنا شروع ہوگئے ہیں -حکومت کئی سو ارب روپے صرف پنشن کی مد میں خرچ کررہی ہے جس کو کم کرنے کا فیصلہ کیا جارہا ہے -یہ معاملہ کئی ماہ سے زیر غور تھا مگر اب یہ ایک بار پھر میڈیا میں آرہا ہے –
سرکاری ملازمین کی پنشن میں تبدیلیوں سے متعلق تجاویز کی سمری وزارت خزانہ نے وزیراعظم کو بھجوا دی گئی۔وزارت خزانہ کی جانب سے سرکاری ملازمین کی پنشن میں بڑی تبدیلیوں کی تجاویز سامنے آئی ہیں، البتہ افواج پاکستان کے ملازمین تجاویز سے مستثنیٰ ہوں گے، پنشن کے موجودہ فارمولے کے تحت کسی بھی سرکاری ملازم کی حاصل کردہ آخری تنخواہ کے مطابق پنشن جمع کی جاتی ہے، سمری میں سفارش ہے کہ ملازمین کی آخری تنخواہ کے بجائے آخری تین سال کی تنخواہوں کی بنیاد پر پنشن کو اکٹھا کیا جائے، سرکاری ملازمین کو ریٹائرمنٹ کے وقت 35 کے بجائے 25 فیصد رقم یکمشت اور باقی 75 فیصد رقم ماہانہ قسطوں میں ادا کی جائے۔
اس کے علاوہ سرکاری ملازم کی پنشن کو تیسری سطح جیسے کہ غیر شادی شدہ، طلاق یافتہ یا بیوہ بیٹی کو عمر بھر دینے کے بجائےصرف دس سال تک دینے کی بھی تجویز ہے۔رپورٹ کے مطابق شہدا کے خاندانوں کے لیے یہ حد 20 سال کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔یہ بھی ہوسکتا ہے کہ نواز شریف اس حوالے سے لاہور مینار پاکستان جلسے میں بات کریں اور ریٹائرڈ سرکاری ملازمین کی ہمدردیاں حاصل کرنے کی کوشش کریں -کیونکہ اس وقت ان کو کسی تگڑے بیانیے کی شدید ضرورت ہے –

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی