پاکستان کو جو چیز جب سے زیادہ متاثر کررہی ہے وہ اہم اداروں میں سربراہوں کی ایکٹینشن کا معاملہ ہے یہی معاملہ ٹکراؤ کا سبب بنتا ہے اور اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اب ایک مرتبہ پھر وقت سے پہلے اس معاملے پر ڈسکشن شروع ہوگئی ہے-ملک کے 2 اداروں کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ ان کے سربراہان کو اکٹینشن پارلیمنٹ کے ذریعے دلوائی جائے گی -اب اس پر سینئر صحافیوں نے بھی گفتگو شروع کردی ہے -سینئر صحافی اور اینکرپرسن غریدہ فاروقی نے دعویٰ کیا ہے کہ شہبازشریف کی حکومت ممکنہ طور پر سرکاری افسران کی عمر کی حد 65 سال ختم کرنے جا رہی ہے، نوازشریف کسی ایکسٹنشن پر یقین نہیں رکھتے اور اب اس پر مسلم لیگ ن کا موقف بھی آگیا۔
غریدہ فاروقی کا کہنا تھا کہ ’ پچھلے کچھ عرصہ سے مسلسل یہ خبریں آرہی ہیں کہ حکومت سرکاری افسران کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد65سال کو ختم کرنے جارہی ہے اب یہ اطلاعات آرہی ہیں کہ اس حوالے سے اب سمری بھی تیار کرلی گئی ہے اور جلد کوئی آئینی ترمیم لائی جائے گی جس کے بعد یہ معاملہ حل کرنے کی کوشش کی جائے گی اور کیونکہ اس وقت حکومت کسی بھی بل کو پاس کرنے کی پوزیشن میں ہے تو اسے کسی قسم کی دشواری کاسامنا نہیں کرنا پڑے گا بلکہ اس معاملے میں اپوزیشن کے بھی کئی لوگ خاموشی کے ساتھ اس بل کی حمایت کردیں گے ۔ انہوں نے پروگرام میں شریک لیگی رہنما اور سابق وزیردفاع خرم دستگیر سے استفسار کیا کہ حکومت کیوں عمر کی حد کوختم کرنا چاہتی ہے یا مزید بڑھانا چاہ رہی ہے؟کیا کوئی ایکسیٹنشن مطلوب ہے؟
خرم دستگیر کاکہناتھاکہ ابھی تک پارٹی کی سطح پر ایسی ڈسکشن نہیں ہوئی ، تاہم اس سوال کا وزیرقانون بہتر جواب دے سکتے ہیں کہ ایسی کوئی تجویز ہے بھی یا نہیں؟جہاں تک پارٹی کا تعلق ہے تو پارٹی کے اندرکسی ایکسٹنشن کی کوئی سوچ موجود نہیں اور نہ ہی یہ ہمارے منشور کا حصہ ہے ۔ مگر حقیقت یہ ہے کہ اس سے قبل بھی نواز شریف نے اپنی پارٹی کو ہدایات دی تھیں کہ اگر کوئی اہم ریاستی عہدہ دار ایکٹینشن مانگے تو نون لیگ اس کی اس خواہش کا احترام کرے گی -تاہم اگر خرم دستگیر یہ کہہ رہے ہیں کہ تو ان کی بات مان لیتے ہیں کہ نوازشریف کی سوچ سے متعلق سوال پر انہوں نے بتایاکہ نوازشریف کے یقین سے زیادہ پارٹی کی اپنی سوچ بھی ہے ، جب بھی مسلم لیگ ن کی حکومت آئی ، ایکسٹشنز نہیں دیں،دوسال پہلے بھی دیکھ چکے ہیں، ہماری پارٹی کے اندر ایسی کوئی سوچ موجود نہیں، اگرکوئی ایسی قانون سازی زیرغور ہے تو وہ کابینہ کے اراکین بہتر بتاسکتے ہیں۔
سرکاری افسران کی نوکری کی عمر کی حد بڑھانے پر غور :غریدہ فاروقی
23
previous post