سبی: سبی میں منگل کو جیل روڈ پر ایک بم دھماکے میں فرنٹیئر کور کے دو اہلکاروں سمیت کم از کم تین افراد جاں بحق اور 35 زخمی ہوگئے۔
اطلاعات کے مطابق دھماکہ صدر عارف علوی کے قافلے کے گزرنے کے 15 منٹ بعد سبی میلہ کے قریب ہوا۔
جاں بحق اور زخمیوں کو بالترتیب طبی اور قانونی کارروائیوں اور علاج کے لیے ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

ایف سی کی نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کر دی ہے۔
ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ دھماکا خودکش حملہ تھا کیونکہ انہیں ایک ٹانگ ملی تھی جو خود کش بمبار کی معلوم ہوتی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ دہشت گردوں نے سبی کے تاریخی تہوار کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔ سبی میلہ عام آدمیوں، کسانوں، تاجروں اور امیروں کے لیے تفریح کا ذریعہ تھا، انہوں نے مزید کہا کہ دہشت گردی کا واقعہ محنت کش طبقے کے خلاف ایک سازش تھی۔
ترقی مخالف عناصر نہیں چاہتے کہ بلوچستان کے لوگ ترقی کریں اور روزگار حاصل کریں۔ ہم ترقیاتی کاموں کے خلاف کسی بھی کوشش کو ناکام بنائیں گے۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ سبی کی سیکیورٹی کو مزید بڑھایا جائے اور واقعے میں ملوث عناصر کی گرفتاری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے داخلہ و قبائلی امور میر ضیاء اللہ لنگو نے دھماکے کی تحقیقاتی رپورٹ طلب کرتے ہوئے زخمیوں کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔