سال 2021 میں کس سیاستدان نے کتنا ٹیکس دیا ؟

اگر یہ کہا جائے کہ سیاستدانوں کی آمدنی کا حساب لگانا شائید مشکل ہے تو غلط نہ ہوگا ان کی اربوں کی جائدادیں اور کروڑوں اور اربوں کے ہی اکاؤنٹس ہیں مگر جب ٹیکس دینے کی بات آتی ہے تو ان سے زیادہ غریب ملک میں کوئی نظر نہیں آتا ان کی مربوں کی زرعئی پراپرٹی چند لاکھ کی ہوجاتی ہے اور پوش علاقوں کے بنگلے 5 سے 10 لاکھ کے ظاہر کیے جاتے ہیں اور عوام سے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بھی کئی ماہ بعد دوبارہ پیسے بلوں کے ذریعے پیسے ڈال دیے جاتے ہیں

ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ پارلیمنٹیرینز کی ٹیکس ڈائریکٹری میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ٹیکس سال 2019 کے لیے ارکان پارلیمنٹ میں سے مختلف بڑے ناموں نے کم سے کم ٹیکس ادا کیا۔

سابق وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما یوسف رضا گیلانی نے صفر انکم ٹیکس اور 1.2 کروڑ روپے کا زرعی ٹیکس ادا کیا، سینیٹر خالدہ عطیب نے صرف 315 روپے انکم ٹیکس ادا کیا، وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے 2000 روپے، پی ایم ایل این کے سینئر رہنما احسن اقبال نے 55 لاکھ روپے، محمود خان نے 55 لاکھ روپے ٹیکس ادا کیا۔ خان نے 66,000 روپے، اور خسرو بختیار نے 2019 کے لیے 1.5 لاکھ روپے ٹیکس ادا کیا۔

نسبتاً بہتر ادائیگی کرنے والوں میں وزیراعظم عمران خان، جنہوں نے 98 لاکھ روپے، پی ایم ایل این کے صدر شہباز شریف نے 82 لاکھ روپے، سابق صدر آصف علی زرداری نے 22.18 لاکھ روپے، بلاول 5.35 لاکھ روپے، پی ایم ایل این کے اعظم تارڑ 25.4 لاکھ، اسد عمر 42.7 لاکھ روپے ادا کئے۔ ایک لاکھ، فیصل وڈاڈا 11.62 لاکھ روپے، شیریں مزاری 3.71 لاکھ روپے، شاہد خاقان عباسی 48.71 لاکھ روپے، خواجہ سعد رفیق 2.69 لاکھ روپے، رانا ثناء اللہ 29.94 لاکھ روپے، سعید غنی 7.02 لاکھ روپے، شازیہ مری 39 لاکھ روپے، 761، رضا ربانی 15.55 لاکھ روپے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے انکم ٹیکس 851,955 روپے، زرعی ٹیکس 350,000 روپے، فرضی ٹیکس 42 لاکھ روپے ادا کیا اور مجموعی آمدنی 37 لاکھ روپے ظاہر کی۔ وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے 136,808 روپے، اطلاعات و نشریات کے SAPM نے 405,477 روپے، وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے 12 لاکھ روپے اور زراعت ٹیکس 520,000 روپے، وزیر دفاع نے 136,800 روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا۔ پرویز خٹک نے 12.5 لاکھ روپے، وزیر داخلہ شیخ رشید نے 557,450 روپے اور زراعت ٹیکس 324,667 روپے، وزیر سائنس شبلی فراز نے 885,451 روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی نے 19 لاکھ روپے، اے او پی ٹیکس کی رقم 495،791، ایگری ٹیکس 25 لاکھ روپے، اور وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو نے 10 لاکھ روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا۔

کروڑوں میں ٹیکس دینے والوں کی تعداد محدود تھی جس میں پی ٹی آئی کے شوکت ترین نے 2.66 کروڑ روپے ادا کیے، کراچی سے پی ٹی آئی کے نسبتاً کم معروف ایم این اے نجیب ہارون نے پارلیمنٹرینز میں سب سے زیادہ 14.7 کروڑ روپے اور جے یو آئی ایف کے طلحہ محمود نے 3.22 کروڑ روپے ٹیکس ادا کیا

Related posts

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی

نواز شریف کا پاک فوج کے آپریشن عزم پاکستان کی حمایت کا اعلان

شاہد خاقان عباسی نے ’ عوام پاکستان پارٹی ‘ کی بنیاد رکھ دی