سال 1904 میں غرق ہوجانے والےبحری جہاز کا سراغ مل گیا

ٹائٹینک جہاز کے ڈوب جانے سے بھی 8 سال قبل حادثے کا شکار ہوجانے والے آسٹریلوی بحری جہاز کی باقیات تلاش کرلی گئیں -یوں 120سال قبل لاپتہ ہونے والے آسٹریلوی بحری جہاز کا معمہ بالآخر حل ہو گیا۔ ڈیلی سٹار کے مطابق ایس ایس نیمسس نامی یہ کوئلہ بردار جہاز 8جولائی 1904ء کو آسٹریلوی ریاست نیو سائوتھ ویلز کے شہر نیوکاسل سے میلبرن کے لیے نکلا مگر کبھی منزل پر نہیں پہنچا۔
اس جہاز کو آخری بار وولونگانگ کے ساحل کے قریب دیکھا گیا تھا جس کے بعد یہ سمندری طوفان کی زد میں آیا اور لاپتہ ہو گیا۔ آج تک اس کا ملبہ بھی نہیں ڈھونڈا جا سکا تھا اور نہ ہی اس کے عملے کے افراد کی لاشیں تیر کر سطح سمندر پر آئی تھیں۔ اب ’’سب سی پروفیشنل میرین سروسز‘‘ نامی ایک فرم کے ماہرین نے حادثاتی طور پر اس جہاز کا ملبہ تلاش کر لی ہے۔
یہ ایک ایسی فرم ہے جو سمندر برد ہونے والے کارگو بحری جہازوں کے ملبے تلاش کرنے کا کام کرتی ہے۔ فرم کے ماہرین کو 2022ء میں ایس ایس نیمسس کا ملبہ سڈنی کے جنوب میں کیمبلا کے ساحل سے 26کلومیٹر دور سمندر کی تہہ میں ملا ۔ اس جگہ سمندر کی گہرائی 160میٹر ہے۔
دریافت کے بعد اس کی شناخت کے لیے تحقیقات شروع ہوئیں اور اب کامن ویلتھ سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ آرگنائزیشن (سی ایس آئی آر او) اور سب سی پروفیشنل میرین سروسزکے ماہرین نے تصدیق کر دی ہے کہ یہ ملبہ 120سال قبل لاپتہ ہونے والے ایس ایس نیمسس ہی کا ہے۔
ماہرین کے مطابق سمندری طوفان کی ایک بڑی لہرسے ٹکرا کر یہ جہاز ممکنہ طور پر اتنی تیزی سے غرق آب ہو گیا کہ عملے کے لوگوں کو لائف بوٹس نکالنے کا موقع ہی نہ ملا اور وہ ایس ایس نیمسس کے ساتھ ہی سمندر کی تہہ میں چلے گئے۔

Related posts

پاکستان نے یو اے ای میں طوفانی بارشوں کے باعث فضائی آپریشن معطل کر دیا

کے پی کے میں 30 اپریل تک طوفانی بارشوں کی پیشن گوئی

ایران میں تباہی مچانے والا بڑا سیلابی ریلا پاکستان پہنچ گیا