سابق چیف جسٹس کا مریم نواز کی پریس کانفرنس پر ردعمل

مریم نواز نے کل ایک دھواںدار تقریر کی اور اس میں انھوں نے میڈیا ،عدلیہ فوج کو آڑے ہاتھوں لیا ایک سوال کے جواب میں پرویز رشید کے روکنے کے باوجود انھوں نے اعتراف کرلیا کہ ان کی ایما پر 4 نیشنل نیوز چینلز کے اشتہارات ان کے والد میاں نواز شریف کے دور میں روکے گئے تھے

اس پریس کانفرنس میں مریم کے لگائے گئے الزامات کا جواب دیتے ہوئے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے سماء ٹی وی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ان لوگوں نے ان کا جعلی آڈیو کلپ جاری کیا اور پھر خفگی متانے کی کوشش میں پریس کانفرنس کی۔

“سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے ماضی میں بھی یہی حربے استعمال کیے ہیں،” جسٹس (ر) نثار نے سماء کے لاہور بیورو چیف نعیم حنیف کو بتایا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں عدلیہ ماضی اور حال میں آزاد اور آزاد رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جعلی آڈیو عدلیہ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ “اس طرح کے ہتھکنڈوں کا استعمال کرتے ہوئے یہ پارٹی عدالتوں سے ان مقدمات میں ریلیف حاصل کرنا چاہتی ہے جن کا اسے سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا عہدہ اور وقار نے انہیں وہ کام کرنے کی اجازت نہیں دیتا جو آڈیو سے ظاہر کیا جا رہا تھا۔

آڈیو کلپ میں سابق چیف جسٹس مبینہ طور پر کہہ رہے ہیں کہ ’مجھے اس پر تھوڑا دو ٹوک رہنے دیں، بدقسمتی سے ہمارے پاس ایسے ادارے ہیں جو فیصلے دیتے ہیں۔

اس کیس میں نواز شریف اور ان کی بیٹی کےٹرائل کے حوالے سے ان کا کہنا تھا ہمیں نواز شریف کو سزا دینا ہوگی کیونکہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کو اقتدار میں لانا ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ مریم کی پریس کانفرنس کے بعد عدلیہ اس پر سو موتو ایکشن لے گی کیونکہ یہ بہت حساس معاملہ بن گیا ہے

Related posts

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

جو ججز کے خلاف مہم چلائے گا اڈیالہ جیل جائے گا؛ فل کورٹ کا فیصلہ

ضد اور نفرت چھوڑیں : عوام اور ملکی مفاد کے فیصلے کریں ؛عارف عباسی