‏سائفر کیس کے اہم گواہ اعظم خان کا بیان قلمبند کرلیا گیا

سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے خلاف ‏سائفر کیس کے اہم گواہ اعظم خان کا بیان قلمبند کرلیا گیا،اعظم خان سابق وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری تھے۔انھوں سابق وزیراعظم عمران خان کے بارے میں الزام عائید کیا کہ عمران خان نے سائفر کی کاپی اپنے پاس رکھی اور پھر جب ان سے یہ کاپی مانگی گئی تو انھوں نے جواب دیا کہ وہ کاپی تو گم ہوگئی ہے -اس پر عمران خان کا اعتراض یہ ہے کہ اگر سائفر گم ہوگیا تھا تو شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد ایک بار پھر وہی بات کی گئی جو ان کی زیر صدارت اجلاس میں کی گئی تھی کہ پاکستانی سفیر کو دھمکی دی گئی ہے –

عدالت میں ریکارڈکرائے گئے اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہمیں نے بطور پرنسپل سیکرٹری ٹو وزیر اعظم سروس کی،‏ فارن سیکرٹری نے کال کرکے سائفر ٹیلی گرام کا بتایا، ‏وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی مجھ سے پہلے وزیر اعظم عمران خان سے سائفر پر بات کرچکے تھے، ‏مارچ میں میرے سٹاف نے مجھے سائفر کی کاپی دی، ‏میں اگلے روز سائفر کی کاپی وزیراعظم کے پاس لے کر گیا، ‏وزیراعظم عمران خان نے سائفر کی کاپی اپنے پاس رکھ لی،‏بعد میں انہوں نے کہا کہ سائفر کی کاپی گم ہو گئی ہے، سائفر کی ماسٹر کاپی وزارت خارجہ کے پاس موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‏سائفر کے حوالے سے بنی گالہ میں میٹنگ ہوئی، ‏بنی گالہ میں ہونے والی میٹنگ میں وزیر خارجہ اور سیکرٹری خارجہ بھی موجود تھے، ‏بنی گالہ میں ہونے والی میٹنگ میں سائفر کو پڑھا گیا، ‏میٹنگ میں سائفر کو وفاقی کابینہ کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، ‏کابینہ اجلاس میں وزارت خارجہ حکام نے سائفر پڑھ کر سنایا، ‏کابینہ اجلاس میں سائفر کا معاملہ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا گیا، ‏میرے چارج چھوڑنے تک سائفر کی کاپی واپس نہیں بھجوائی گئی۔اب اس کا فیصلہ تو کوئی عدالت ہی کرسکتی ہے خواہ وہ سول عدالت ہو یا دہشتگردی کی عدالت –

Related posts

عمران خان کی دونوں بہنوں کے خلاف عدالتی فیصلہ محفوظ

جو ججز کے خلاف مہم چلائے گا اڈیالہ جیل جائے گا؛ فل کورٹ کا فیصلہ

میں عمران خان کو ویڈیو لنک پر دیکھنا چاہتا ہوں ؛ اے ٹی سی جج کا حکم