اسلام آباد: کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے چیئرمین نے بدھ کے روز پاکستان کے کچھ حصوں میں 6.6 کی شدت کے زلزلے کے بعد اسلام آباد کی تمام عمارتوں کا سروے مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی۔
منگل کو افغانستان تاجکستان کے سرحدی علاقے میں 6.8 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے بعد پاکستان، بھارت، افغانستان، چین اور دیگر ممالک کے مختلف حصوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
تفصیلات کے مطابق کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین نے زلزلے کے بعد وفاقی دارالحکومت کی تمام عمارتوں کے سروے کا حکم دے دیا ہے۔
چیئرمین نے بلڈنگ کنٹرول ایجنسی کو ہدایت کی ہے کہ زلزلے کے جھٹکوں سے متاثرہ عمارتوں کی نشاندہی کی جائے، انہوں نے کہا کہ سیکٹر ای 11 کی عمارتوں کو نشان زد کیا جائے جنہیں نقصان پہنچا ہے۔
چیئرمین سی ڈی اے نے 24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات آنے والے شدید زلزلے کے باعث اسلام آباد اور راولپنڈی میں عمارتوں میں دراڑیں پڑ گئیں، ڈی سی راولپنڈی نے متاثرہ 6 عمارتوں کے ڈھانچے کا جائزہ لینے کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔
صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بتایا کہ خیبر پختونخواہ کے کچھ حصوں میں ایک طاقتور زلزلے کے جھٹکوں کے بعد ایک کمسن بچی سمیت 9 افراد ہلاک اور 44 دیگر زخمی ہو گئے۔
زلزلہ: سی ڈی اے کا اسلام آباد میں عمارتوں کے سروے کا حکم
Designed by British architectural firm WS Atkins, it consists of a four-storey shopping mall, a five-star hotel, two residential towers, and a corporate tower three skyscrapers, containing corporate offices, residential apartments, and a hotel.[2][3] Centaurus Mövenpick Hotel is under-construction and was expected to open in the first quarter of 2018.[4] The estimated cost for building the complex was US$100 million.[5] The Centaurus Mall has four stories and comprises of more than 250 shops.[6][