روس کی نیٹو کو یوکرین کی حمایت پر جوہری جنگ کی وارننگ

روس اور یوکرین کی جنگ کو 2 سال مکمل ہوگئے ہیں اس جنگ میں روس کا پلہ بہت بھاری ہے اور روس نے یوکرین کے بہت سے شہروں پر قبضہ کرلیا ہے اس پر امریکہ سمیت بہت سے ممالک کو سخت تشویش ہے اور وہ بھرپور یوکرین کی امداد میں مصروف ہیں مگر کسی ملک نے روس کے ساتھ براہ راست پنگا نہیں لیا -اب امریکہ کے اتحادی ممالک نے نیٹو فوج کے ذریعے روس کے خلاف معرکہ آرائی کا سوچا تو روس نے بڑی وارننگ دے ڈالی -روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ اگر نیٹو فوج یوکرین جنگ کا حصہ بنیں تو خطے میں جوہری جنگ چھڑسکتی ہے۔

پارلیمنٹ سےاپنے سالانہ خطاب میں ولادیمیر پوتن نے کہا کہ روس کسی کو بھی اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دے گا،روسیوں کی اکثریت یوکرین میں خصوصی فوجی کارروائیوں کی حمایت کرتی ہے، مسلح افواج کی جنگی صلاحیتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے، روسی فوجیں اعتماد کے ساتھ پیش قدمی کر رہی ہیں اور نئے علاقوں کو آزاد کروا رہی ہیں۔

روسی صدر نے فرانسیسی ہم منصب کی جانب سے نیٹو فوج کی یوکرین میں تعیناتی کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر نیٹو ممالک یوکرین میں فوج بھیجتے ہیں تو اس سے خطے میں جوہری جنگ چھڑ سکتی ہے۔مگر لگتا یہی ہے کہ آنےوالے دنوں مین دنیا اس جنگ کے سبب اور غیر محفوظ ہوگی کیونکہ جنگ شروع کرنا آسان مگر اسے ختم کرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے –

Related posts

مسعود پزشکیان ایک کروڑ 70 لاکھ ووٹ حاصل کرکے ایران کے صدر بن گئے

سیاست دانوں کے جھوٹ بولنے پر پابندی ؛ رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ

کنزرویٹیو پارٹی کی سابق وزیراعظم لز ٹرس بھی الیکشن میں ہارگئیں