روس اور شمالی کوریا نے بھی فلسطین کے ساتھ کھڑے ہونے کا عندیہ دے دیا -دونوں ممالک کے سربراہان ولادمیر پیوٹن اور کم جونگ نے حماس کے حملے کو اسرائیلی جارحیت کا ردعمل قرار دیا -روسی صدر ولادی میر پوٹن نے تو فلسطینیوں کیلئے آزاد ریاست ان کا حق قرار دیدیا، جنگ میں قصور کس کا یہ بھی بتا دیا کہ موجودہ حماس اسرائیل جنگ بھڑکنے کی بڑی وجہ اسرائیلیوں کی خطے میں زبردستی آباد کاری ہے۔العربیہ اردو کے مطابق روسی صدر پوٹن کا کہنا ہے کہ فلسطینی تاریخی طور پر اپنی سرزمین پر ہی رہتے ہیں جسے چھوڑنے کا اسرائیلی مطالبہ امن کیلئے نقصان دہ ہو گا۔ اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر حملے خوفناک ہیں، فلسطینی ریاست کے قیام تک خطے میں تنازعات کا حل ممکن نہیں۔ انہوں نے اس سے پہلے امریکہ پر الزام عائد کیا کہ وہ بنیادی مسئلے کے حل کرنے کے بغیر معاملات کو اپنے ہاتھ میں لینے کی کوشش کر رہا ہے۔ مگر یہ جنگ ختم ہونے کی بجائے بڑھ رہی ہے آج اسرائیل نے شام کے علاقوں پر بھی میزائل داغ دیے جس سے امت مسلمہ میں اور غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اسرائیل کی یہ جارحانہ بم باری اب تک خاموش مسلم ممالک کو مجبور کررہی ہے کہ وہ بھی اس حوالے سے کوئی فیصلہ لیں کیونکہ اسلامی ممالک کی عوام کی جانب سے ان ممالک کے سربراہان پر مسلسل دباؤ بڑھ رہا ہے –
روس اور شمالی کوریا نے بھی فلسطین کے ساتھ کھڑے ہونے کا عندیہ دے دیا
22