ابھی چند روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ عنقریب رانا ثااللہ پویس کی تحویل میں ہونگے -ان کا کہناتھا کہ ماڈل ٹاؤن کیس میں رانا جی کو عمر قید تو پکی ہوگی اب لگتا ہے اس پر کاروا ئی کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ہے آج خبر موصول ہو رہی ہے کہ وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ کو اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے مبینہ طور پر رشوت لینے پر طلب کر لیا۔ نجی ٹی وی چینل کی اطلاع کے مطابق رانا ثناءاللہ پر الزام ہے کہ انہوں نے کلر کہار میں بننے والی ’بسم اللہ فارم ہاﺅسنگ سوسائٹی‘ کے مالک سے رشوت میں دو پلاٹ لیے اور ان کی غیرقانونی سوسائٹی کی رجسٹریشن کرائی۔وزیر داخلہ کواس کیس میں بیان ریکارڈ کرانے کے لیے اینٹی کرپشن ونگ کی طرف سے اینٹی کرپشن ہیڈکوارٹرز طلب کیا گیا ہے۔
الزام اگایا گیا ہے کہ رانا ثناءاللہ اس وقت وزیرقانون تھے جب انہوں نے اس سوسائٹی کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی تھی۔ ان کی اہلیہ نبیلہ ثناءاللہ بھی اس تقریب میں ان کے ہمراہ گئی تھی جس کے بعد سوسائٹی کے مالک اخلاق احمد کی طرف سے دونوں فارم ہاﺅسز ب نبیلہ ثناءاللہ کو تحفے میں دے دیے گئے تھے لیکن اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہ پلاٹ بطور رشوت رانا ثنااللہ کے خان دان کو دیے گئے تھے اب دیکھنا یہ ہے کہ اس پر کیا کاروائی ہوتی ہے اور پھر یہ بھی دیکھنا ہوگا کہ ماڈل ٹاؤن کیس میں پولیس اور عدالت کیا کاروائی کرتے ہیں ؟۔