راشد منہاس شہید نشان حیدر کا والدہ کے نام خط

سال کا آغاز ہم اپنے ہیروز کو یاد کرکے منائیں تو ہماری خونصیبی ہے -آج ہم سب سے کمسن نشان حیدر راشد منہاس سے آغاز کریں گے جن کی والدہگزشتہ سال 12 دسمبر 2021 کو اس دنیا سے رخصت ہوئیں راشد منہاس نے اپنی زندگی میں دوران ڈیوٹی اپنے اہل خانہ کو کئی خطوط لکھے جن میں سے ایک کا ہم آج سال نو پر تبصرہ کریں گے

خطوط تو دنیا بھر میں لکھے جاتے ہیں مگر موبائل کے عام ہونے کے بعد ان میں خاصی کمی واقع ہوگئی ہے مگر کچھ خطوط ایسے لکھے جاتے ہیں جو سدا یاد رہتے ہیں

ایسا ہی ایک خط فلائیٹ لیفٹیننٹ راشد منہاس نے اپنی والدہ رشیدہ منہاس کو 9 نومبر 1969 کو لکھا تھا خط پر تاریخ بھی درج ہے

اس خط کی تحریر سے پتہ چلتا ہے کہ ان کو اپنے خاندان بالخصوص بہنوں سے کتنا لگاؤ تھا

اس میں وہ اپنی بہنوں سے خصوصی محبت کا اظہار کرتے واضح دکھا ئی دیتے ہیں اور اپنی

والدہ سے بہنوں کی خوشیوں کی قدر کرنے کی دست بدستہ منت سماجت کر رہے ہیں کہ ان کو اپنی مرضی سے زنگگی گزارنے دیں

اور اسی طرح رمضان کےر وزوں کے بارے میں ان کا استفسار بتا رہا ہے کہ وہ خود بھی باقاعدگی سے روزے رکھتے تھے

-یہ خط ماہ رمضان میں لکھا گیا اسی لیے گھروالوںکے بارے میںوہ جاننا چاہ رہے ہیں کہ کس نے کتنے روزے رکھے

اسی تحریر میں ان کی فوج سے جنون کی حد تک دلچسپی بھی دکھائی دے رہی ہے

ان کا کہنا ہے کہ دن کا پتہ ہی نہیں چلتا کب شروع ہوا کب ختم جو ان کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا عکاس ہے

اور آخر میں وہ جس طریقے سے اپنی والدہ سے دعا کی التجا اور ان سے یاد دہانی پر شرمساری کا اظہار کر رہے ہیں وہ ایک عام انسان کر ہی نہیں سکتا

بےشک خدا کے چنے گئے بندوں میں سے ایک تھے اسی کیے اتنی سی عمر میں وہ مقام پایا جو کوئی اس عمر میں نہ پاسکا ،کہ آج 50 سال اپنی شہادت کے بعد بھی انکی پہچان میں رتی برابر کمی نہیں آئی اور پاکستان کا بچہ بچہ راشد منہاس بننے کا خواہش مند ہے

Related posts

وطن دشمنوں کے ساتھ لڑائی میں کیپٹن اسامہ شہید ؛2 دہشت گرد ہلاک

کیپٹن کرنل شیر خان شہید (نشانِ حیدر) کا 25واں یومِ شہادت

محرم الحرام میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیےپنجاب میں فوج طلب