راجھستان میں مسلمانوں کے 40 گھر نزر آتش

بھارت میںمسلمانوں پر ظلم وستم میں کمی نہ آسکی مسلم دشمنی کا ایک اور واقعہ بھارت کی ریاست راجھستان میں پیش آیا ، جب راجستھان کے شہر کرولی میں مسلمان خاندانوں سے تعلق رکھنے والے کم از کم 40 گھروں کو نذر آتش کر دیا گیا۔ یہ واقعہ ایک قریبی بازار کے علاقے میں فرقہ وارانہ تشدد کی اطلاع کے چند گھنٹے بعد پیش آیا جہاں زیادہ تر مسلمانوں کی ملکیتی دکانیں تھیں۔

ایک ہندو گروپ جس نے علاقے میں ’موٹر سائیکل ریلی‘ نکالی تھی مبینہ طور پر پتھراؤ کیا گیا، جس کے نتیجے میں پرتشدد تبادلے ہوئے جس میں کئی دکانوں کو بھی نقصان پہنچا۔ کچھ رپورٹس بتاتی ہیں کہ ریلی کو مقامی مسلمانوں کو ناراض کرنے اور ہراساں کرنے کے لیے جان بوجھ کر علاقے سے گزرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔ یہ بھی الزامات تھے کہ پولیس نے اس وقت تک دوسری طرف دیکھا جب تک کہ اعلیٰ حکام نے مداخلت نہیں کی۔

جب کہ کانگریس کی زیرقیادت ریاستی حکومت نے حالات کو قابو کرنے کی کوششیں کیں اور درحقیقت کئی گرفتاریاں کیں، آخرکار 13 لوگوں پر مقدمہ درج کیا گیا، یہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے رہنماؤں کو مزید دھمکی آمیز بیانات دینے سے روکنے کے لیے کافی نہیں تھا۔ یہ شاید ہی حیرت کی بات ہے، اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ جیل کی دھمکی بھی نفرت پھیلانے والے پجاری یاتی نرسنگھ کو کم کرنے میں ناکام رہی ہے، جس نے دہلی میں ہفتے کے آخر میں ایک تقریر میں ہندوؤں سے مسلمانوں کے خلاف ہتھیار اٹھانے کی اپیل کی تھی۔

نرسنگھ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، لیکن گرفتار نہیں کیا گیا، حالانکہ وہ پہلے ہی مسلمانوں پر حملہ کرنے کی اسی طرح کی کالوں سے متعلق ایک کیس میں ضمانت پر ہے۔ اسی تقریب میں نفرت پھیلانے والے کئی دوسرے لوگوں کا بھی یہی حال تھا۔ اس کے باوجود کہ مقررین کی ایک بڑی تعداد کو سابقہ ​​نفرت انگیز تقاریر کے جرائم کے الزامات کا سامنا کرنا پڑا اور اس تقریب کو مقامی حکام کی طرف سے اجازت نہ دی گئی، کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی، حتیٰ کہ ان صحافیوں پر حملے کے لیے بھی جو اس تقریب کی رپورٹنگ کرنے گئے تھے۔

Related posts

محرم الحرام میں 7 سے 10 محرم تک ڈبل سواری پر پابندی کافیصلہ

حضرت ابراہّیم ّ ،حضرت اسماعیل ّ اور حضرت حاجرہ کی شیطان پر لعنت کا واقعہ

فلسطینی نژاد خاتون ریما حسن یورپی پارلیمنٹ کی رکن منتخب ہوگئیں