پاکستان کے چند بڑے صوفی اور بزرگان دین کی بات کی جائے تو داتا صاحب ،شاہ عبدالطیف بھٹائی .شاہ شمس تبریز اور لعل شہباز قلندر کے ساتھ جو نام ذہن میں آتا ہے وہ خواجہ غلام فرید کا ہے -ان کا تعلق راجن پور سے تھا آج ان کو دنیا سے رخصت ہوئے 126 سال ہوگئے –
پنجاب کے معروف صوفی بزرگ حضرت خواجہ غلام فریدؒ کا 126واں عرس نہایت عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے ۔ پنجاب کے ضلع راجن پور میں حضرت خواجہ غلام فریدؒ کے عرس کی تقریبات کا آج آخری روز ہے، اس موقع پر ضلع بھر میں عام تعطیل ہے۔عرس کی تقریبات میں ملک کے مختلف علاقوں سے عقیدت مندوں کی بڑی تعداد شریک ہے۔عرس کا افتتاح ڈپٹی کمشنر راجن پور ڈاکٹر منصور احمد خان بلوچ نے کیا تھا۔ ڈی پی او دوست محمد، ڈی جی مذہبی امور پنجاب آصف علی فرخ نے بھی عرس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی تھی۔عرس پر ملک بھر سے آنے والے زائرین کی سہولت کے لئے ضلعی اور مقامی انتظامیہ کے علاوہ محکمہ اوقاف نے خصوصی انتظامات کئے ہیں ڈپٹی کمشنر راجن پور نے بتایا ہے کہ عرس کے موقع پر زائرین کا رش ہوتا ہے اور بعض شرپسند عناصر کی جانب سے عرس کو غیر شرعئی بھی سمجھا جاتا ہے اور اس کو روکنے کے لیے وہ مختلف طرح کی پلاننگ کرتے ہیں اس لئے ہر سال کی طرح اس بار بھی عرس کے موقع پر سیکورٹی کے فول پروف اقدامات کئے گئے ہیں مزار فرید کے اندر اور دیگر حساس مقامات پر واک تھرو گیٹ اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے جا رہے ہیں –