وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے امریکہ پر وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی حمایت کا الزام لگانے کے بعد روسی وزارت خارجہ نے پہلی بار بات کی ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم کے دورہ روس سے پہلے اور بعد میں ہونے والی تمام پیش رفت اس حقیقت کی نشاندہی کرتی ہے کہ امریکہ نے فیصلہ کیا ہے۔
بی بی سی کے مطابق روسی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ جب وزیر اعظم عمران خان فروری 2022 میں ماسکو کا دورہ کرنے والے تھے تو امریکا اور اس کے اتحادی یوکرین جنگ سے قبل پاکستان کے وزیر اعظم پر دورہ منسوخ کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی اور وسطی ایشیائی امور نے امریکا میں پاکستان کے سفیر اسد مجید خان کو طلب کیا اور ان پر دورہ منسوخ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا تاہم دباؤ کو مسترد کردیا گیا اور عمران خان اپنے منصوبے پر قائم رہے۔
“اچانک، پاکستان کے وزیر اعظم کے متعدد ایم این ایز اپوزیشن میں شامل ہو گئے اور ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد دائر کر دی گئی۔
روسی وزارت خارجہ نے دھمکی آمیز میمو کے بارے میں پاکستانی میڈیا میں آنے والی خبروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ امریکہ نے ’’نافرمان‘‘ عمران خان کو سزا دینے کے لیے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ’’شرمناک‘‘ کوشش کی۔