دنیا کو وبا کے اگلے پرزور وار کے لیے تیار رہنا چاہیے: اسد عمر

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے منگل کو کہا کہ دنیا کو اگلی وبائی بیماری کے لیے بہتر طور پر تیار رہنا چاہیے، خاص طور پر اس بات میں کہ کس طرح مؤثر طریقے سے تعاون کیا جائے تاکہ زیادہ مضبوط اور منصفانہ ردعمل کو یقینی بنایا جا سکے۔

اسد عمر نے یہ بات وزارت نیشنل ہیلتھ سروسز کے ٹویٹ کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے کہی جس میں کہا گیا ہے کہ برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان سے ملاقات کی جس میں مستقبل میں صحت کی شراکت داری اور اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وفاقی وزیر نے ہائی کمشنر کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام ممالک کی کوویڈ 19 کے ردعمل کی کوششوں سے سیکھنے کے لیے عالمی مکالمے کی ضرورت ہے۔

پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید سینتیس اموات اور 2799 نئے کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 52,327 ٹیسٹ کیے گئے جبکہ مثبت تناسب 5.34 فیصد رہا۔ کم از کم 1,668 افراد نازک نگہداشت پر ہیں۔

6 فروری کو، این سی او سی  کے چیف اسد عمر نے کہا تھا کہ لگاتار تین دن تک روزانہ کی سب سے زیادہ ویکسینیشن کا ریکارڈ قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ ملک بھر میں موبائل ویکسینیشن مہم جو این سی او سی  کی طرف سے ڈیزائن کی گئی ہے اور صوبوں کی مدد سے نافذ کی جا رہی ہے، اس کے شاندار نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ “ہدف تمام شہریوں تک پہنچنا ہے تاکہ ہم آخر کار کوویڈ 19 سے متعلق تمام پابندیوں کو ختم کر سکیں۔”

Related posts

بہت جلد تھکن کمزوری اور نقاہت کی بنیادی وجہ اور اس کا علاج کیاہے؟

ہیٹ ویو اور شدید گرمی بچوں کی قبل از وقت پیدائش کا سبب بن سکتا ہے

چینی سائنس دانوں نے شوگر کا علاج دریافت کرلیا